Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

62 - 84
جانے اور عمرہ کرنے کی تیاری شروع کردی، مکہ کے کافروں نے کہا کہ ہم مکہ میں آپ کو ہر گز نہ آنے دیں گے۔ غرض کافروں سے گفتگو کے بعد چند باتوں پر صلح ہوئی۔ ان میں یہ بات بھی تھی کہ آپﷺ اس سال واپس جائیں اورآیندہ سال آکر عمرہ کریں اور دس برس تک ہمارے اور آپ کے درمیان کوئی لڑائی نہ ہو، اسی طرح کافروں کے حلیف قبیلوں سے مسلمان نہ لڑیں اور مسلمانوں کے حلیف قبیلوں سے کافر نہ لڑیں۔ 
وہاں دو قبیلے تھے ۔ایک قبیلہ بنو بکر تھا جو کافروں کاساتھی بنا اور دوسرا قبیلہ بنو خزاعہ تھاجو مسلمانوں کاساتھی بنا، اس کو صلح حدیبیہ کہتے ہیں۔ حدیبیہ ایک کنویں کانام ہے، یہ وہ مقام ہے جہاں یہ صلح نامہ تحریر کیا گیا۔ آپ اس صلح کے بعد مدینہ طیبہ تشریف لارہے تھے کہ راستے میں اللہ تعالیٰ نے سورۂ فتح نازل کی جس میں اس صلح کو فتح قرار دیا، چونکہ یہ صلح آیندہ فتح مکہ معظمہ کا سبب بنی، اس لیے اللہ تعالیٰ نے اس کو فتح مبین قرار دیا اور فرمایا:
{ اِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحاً مُّبِیْنا}1 
بے شک ہم نے آپ کو ایک کھلم کھلا فتح دی۔
 بچو! اسی سال اور کئی چھوٹی چھوٹی جنگیں کافروں اور یہودیوں سے ہوئیں، جن میںجنگ ِ خیبر مشہور ہے، اس جگہ سات قلعے تھے، یہودی سب کے سب دروازے بند کر کے اس میں گھس کر بیٹھ گئے۔ اور اندر سے تیراندازی کرتے رہے، مسلمانوں نے ان کا محاصرہ کیا، آخر ایک ایک کر کے سب قلعے فتح ہوئے۔ اس سال خیبر میں ایک یہودی عورت نے گوشت میں زہر ملا کر آپ کو دیا، آپ نے ایک لقمہ منہ میں ڈالا اور فرمایا کہ اس گوشت نے مجھ سے کہہ دیا کہ مجھ میں زہر ملا ہوا ہے۔

عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری: 
بچو! سنہ۶ھ ہجری کی صلحِ حدیبیہ کے معاہد ے کے مطابق ہمارے پیارے نبیﷺسنہ ۷ ھ میں عمرہ کے لیے مکہ معظمہ تشریف لے گئے اور آپﷺنے اپنے ساتھ ان صحابہ کو بھی لیا جو اس صلح کے وقت موجود تھے اور عمرہ ادا کر کے امن وامان کے ساتھ واپس تشریف لے آئے۔
سنہ۷ ہجری میں کوئی بڑی لڑائی نہیں ہوئی۔ البتہ چند چھوٹی چھوٹی لڑائیاں تو ہوئی ہیں۔

 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری:  
بچو! صلح حدیبیہ میں تم کو بتایا جاچکا ہے کہ اس میں ایک شرط یہ بھی تھی کہ مسلمانوں کے حلیف قبیلوں سے کافر نہ لڑیں اور کافروں کے حلیف قبیلوں سے مسلمان دس سال تک نہ لڑیں۔
 بچو! دونوں کے حلیف قبیلوں میں جنگ ہوگئی اور مکہ کے قریشی کافروں نے معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے حلیف قبیلے بنو بکرکی خفیہ مدد کی۔اس پر بنو خزاعہ (جو کہ آپ کاحلیف تھا) نے آپ سے مدد مانگی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter