اچھی اچھی باتیں
بچو! اسلام نام ہے اس بات کا کہ زندگی میں ہرجگہ ، چلتے پھرتے، اٹھتے بیٹھتے، سوتے جاگتے، کھاتے پیتے، لین دین کرتے ہم ہروقت یہ خیال رکھیں کہ اس میں اللہ تعالیٰ کا کیا حکم ہے اور ہمارے پیارے نبیﷺنے اس کو کس طرح کیا ہے۔
قرآن پاک میں اسلام کے مطابق زندگی گزارنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے بہت سے احکامات دیے ہیں، جب تم خود قرآن مجید سمجھ کر پڑھو گے تو معلوم ہوجائے گا۔ صر ف چند احکام یہاں نقل کیے جاتے ہیں:
(۱) عہد کو پورا کرنا
قرآن میں ہے:
{وَاَوْفُوْا بِالْعَہْدِ ج اِنَّ الْعَہْدَ کَانَ مسْئُوْلًا}1
اور عہد کو پورا کرو، یقین جانو کہ عہد کے بارے میں (تمہاری) باز پرس ہونے والی ہے۔
بچو! ہم وعدہ کو کچھ سمجھتے ہی نہیں کہ اس کاپورا نہ کرنا کوئی گناہ یابری بات ہے، اللہ تعالیٰ اس کے متعلق کتنی سخت تاکید کررہے ہیں کہ وعدہ پورا کیا کرو، اس کی پوچھ ہوگی۔ امید ہے کہ آپ سب بچے اس کاخیال رکھیں گے۔ اور آیندہ جب بھی کسی سے وعدہ کریں سوچ کر کریں اور جب وعدہ کرلیں تو اب اس کو پورا کرنا ضروری ہے۔
(۲) ناپ تول پوری کرنا
بچو! ناپ تول پوری کر کے دینی چاہیے، کم ناپ تول کردینا بہت سخت گناہ ہے، آپ حضرت شعیب کے قصے میں پڑھ چکے ہیں کہ ان کی امت اس لیے تباہ کردی گئی کہ وہ لوگ ناپ تول میں کمی کرتے تھے، اللہ تعالیٰ اس کے متعلق قرآن مجید میں فرماتے ہیں:
{وَاَوْفُوا الْکَیْْلَ اِذَا کِلْتُمْ وَزِنُوْا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِیْمِ ط ذٰلِکَ خَیْْرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِیْلاً}1
اور جب کسی کوکوئی چیز پیمانے سے ناپ کر دو تو پورا ناپو، اور تولنے کے لیے صحیح ترازو استعمال کرو۔ یہی طریقہ درست ہے ، اور اسی کا انجام بہتر ہے۔
دوسری جگہ کم تولنے والوں کے لیے دوزخ کی شہادت دی، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
{وَیْْلٌ لِّلْمُطَفِّفِیْنَo الَّذِیْنَ اِذَا اکْتَالُوْا عَلَی النَّاسِ یَسْتَوْفُوْنَo وَاِذَا کَالُوْہُمْ اَوْ وَّزَنُوْہُمْ یُخْسِرُوْنoاَلَا یَظُنُّ اُولٰئِکَ اَنَّہُمْ مَّبْعُوْثُونَo لِیَوْمٍ عَظِیْمٍ}2
بڑی خرابی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کی، جن کاحال یہ ہے کہ جب وہ لوگوں سے خود کوئی چیز ناپ کرلیتے ہیں تو پوری پوری لیتے