Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

12 - 84
پوجا پر لگادیا۔ اللہ تعالیٰ جو اپنے بندوں پر بڑا رحم کرنے والا ہے اس نے پھر حضرت ہود  ؑکو اپنا پیغمبر بنا کر ان لوگوں کے پاس بھیجا اور انھوں نے اپنی قوم سے جو عاد کہلاتی تھی کہا کہ تم اللہ ہی کی عبادت کرو اور اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے۔ میں تم سے اس وعظ ونصیحت کے بدلے کوئی مزدوری یااُجرت نہیں مانگتا۔ مجھے اس کابدلہ تو وہ دے گا جس نے مجھے پیداکیا ہے۔ اور اے میری قوم ! تم اپنے رب سے بخشش مانگو اور اس سے توبہ کرو، وہ تمہارے لیے مینہ برسائے گا جس سے تمہارے کھیت اور باغات اچھے ہوں گے اور تمہاری طاقت بہت بڑھا دے گا۔
 وہ بولے کہ اے ہود! ہم تمہارے کہنے سے اپنے بتوں کو نہیں چھوڑ سکتے۔ تم کوئی نشانی دکھائو،ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے بتوں میں سے کسی نے تم پر آسیب کردیا ہے اور تم دیوانے ہوگئے ہو۔ حضرت ہود  ؑ نے کہا کہ تم سب مل کر میرے لیے جو تدبیر کرنی چاہو کر لو اور مجھے مہلت بھی نہ دو، میں اللہ پر بھروسہ رکھتا ہوں جو میرا اور تمہارا پروردگار ہے، میرے ہاتھ اللہ تعالیٰ نے تمہیں جوپیغام بھیجا تھا وہ میں نے تمہیں پہنچا دیا۔ اگر تم میرا کہنا نہ مانو گے تو اللہ تعالیٰ تمہاری جگہ اور لوگوں کو بسادے گا اور تم اللہ تعالیٰ کا کچھ نقصان نہیں کرسکتے۔ اس پر ان کی قوم نے کہا کہ روز روز تو ہمیں خدا کے عذاب سے ڈراتا ہے، جا اپنے خدا سے کہہ کہ ہم پر عذاب نازل کردے اور اس میں ہر گز دیر نہ کرے۔
حضرت ہود  ؑ پر جو ایمان لائے تھے وہ غریب اور کمزور لوگ تھے، اور جو کافر تھے وہ مال دار اور سردار تھے۔ ان سب نے حضرت ہود  ؑ کا مذاق اُڑایا۔ آسمان پر ایک بادل نمودار ہوا جسے دیکھ کر یہ لوگ سمجھے کہ بارش ہونے والی ہے۔ حضر ت ہود ؑکو اللہ تعالیٰ نے بتادیا تھا کہ یہ عذاب ہے۔ چناںچہ وہ ایمان دار لوگوں کو لے کر بستی سے باہر چلے گئے۔ اس بادل کے بعد آندھی آئی جو آٹھ دن اور سات رات تک متواتر چلتی رہی، یہاں تک کہ سب کافر مرگئے اور نیست ونابود ہوگئے۔ صرف اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے والے اور حضرت ہود ؑکی اطاعت کرنے والے ہی باقی بچ گئے اور اس طرح ایک بار پھر اللہ تعالیٰ کی زمین کافروں اورمشرکوں سے خالی ہوگئی۔


حضرت صالح  ؑ

حضرت ہود  ؑ کی اُمت جو عاد کہلاتی تھی وہ اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ہلاک ہوگئی اور اس میں کے باقی بچے ہوئے لوگ پھر آباد ہوئے، ان کی اولاد ہوتی گئی اور بڑھتی گئی۔ انھوں نے اپنا نام ثمود رکھا ۔ یہ لوگ بھی آہستہ آہستہ بت پرستی کرنے لگے اور بُرے کاموں میں پڑگئے تو اللہ تعالیٰ نے ان کے پاس حضرت صالح  ؑ کو نبی بنا کر بھیجا۔ انھوں نے اپنی قوم سے کہا کہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter