حضر ت نوح ؑنے کہا کہ آج اللہ تعالیٰ کے عذاب سے سوائے اللہ کے کوئی بچانے والا نہیں، اتنے میں دونوں کے درمیان ایک پانی کی لہر آگئی اور وہ ڈوب گیا۔ پھر خدائے تعالیٰ نے زمین کوحکم دیا کہ اپنا پانی نگل جا اور آسمان کو بھی حکم دیا کہ پانی برسانا بند کردے، یہاںتک کہ پانی خشک ہوگیا اور تمام کافر دنیا میں ختم کردیے گئے۔
حضرت نوح ؑ کی کشتی جودی پہاڑ پر ٹھہر گئی۔ حضرت نوح ؑنے اپنے پروردگار سے عرض کیا کہ اے میرے رب! میرا بیٹا بھی میرے گھروالوں میں سے ہے اور آپ کاوعدہ سچا ہے یعنی حضرت نوح ؑکامطلب تھا کہ اے اللہ ! آپ نے وعدہ فرمایا تھا کہ تیرے گھر والوں کو اس طوفان سے بچالوں گا، پھر میرا بیٹا کیوں ڈوبا؟ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اے نوح!تیرا بیٹا تیرے گھر والوں میں سے نہیں تھا، کیوں کہ اس کے عمل اچھے نہیں تھے، میں تجھ کو نصیحت کرتاہوں کہ ایسی بات مت کر جو تیرے علم میں نہیں( اس لیے کہ کنعان اللہ کے علم ِازلی میں کافر تھا اور یہ بات نوح ؑکے علم میں نہ تھی)۔
حضرت نوح ؑ نے اللہ تعالیٰ سے توبہ کی اور اپنے لیے معافی چاہی، اللہ تعالیٰ نے ان کو معاف کردیا اور حکم دیا کہ اے نوح!ہماری طرف سے سلامتی اور برکتوں کے ساتھ اُتر۔ اس کے بعد حضر ت نوح ؑ کی اولاد دنیا میں پھیلی اور آہستہ آہستہ ان کے بال بچے آباد ہوتے گئے۔ یہ سب لوگ اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرتے رہے۔ زمانہ گزرتا گیا اور آہستہ آہستہ شیطان نے پھر بہکانا شروع کیا تو یہ لوگ اللہ تعالیٰ کو بھولنے لگے۔
بچو!حضر ت نوح ؑ جو اللہ تعالیٰ کے اتنے بڑے پیغمبر تھے اپنے بیٹے کو اس کے بُرے کاموں کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نہ بچاسکے۔ اسی طرح اگر ہمارے ماں باپ اللہ کے کتنے ہی ولی کیوں نہ ہوں، اگر ہمارے عمل اچھے نہ ہوئے تو وہ ہم کو اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نہ بچاسکیں گے۔ ہم کو اپنے بزرگوں کے نیک عمل کاسہارا نہیں لینا چاہیے، بلکہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے بتائے ہوئے کاموں پر عمل کرکے نیک بننا چاہیے۔ اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے کہ اگر تم ایک ذرہ برابر بھی نیکی کروگے تو اس کابدلہ ہم تم کو دیں گے اور اگر ایک ذرہ برابر بھی برا عمل کروگے تو وہ بھی تمہارے سامنے آجائے گا۔
حضرت ہود ؑ
بچو!حضرت ہود ؑ کا ذکر قرآن شریف میں بار بار آیا ہے۔ سورۂ اعراف ، سورۂ ہود اور سورہ ٔ شعراء میں اس کی تفصیل موجود ہے۔
حضر ت نوح ؑکی اولاد مدتوں تک دنیا میں بسی اور آہستہ آہستہ پھر اللہ تعالیٰ کو بھول گئی۔ شیطان نے پھر ان کو بہکاکر بتوں کی