Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

49 - 84
زندہ اٹھالیا۔ تو اس کے بعد عیسائی لوگ ڈیڑھ سو سال تک اِدھراُدھر بھٹکتے رہے اور آپس میں لڑتے رہے۔ ان کے عالموں نے آسمانی کتاب انجیل کی حفاظت نہ کی تو وہ پوری ان کے پاس موجود نہ رہی، پھر ان کے بعض عالموںنے حضرت عیسیٰ  ؑکی چند تعلیمات کو اکٹھا کیا، کچھ اپنی طرف سے اس میں باتیں شامل کیں اور اس کانام انجیل مقدس رکھ دیا، ان کے دوسرے  بعض عالموں نے دوسری کتاب مرتب کی اور اس کانام بھی انجیل رکھ دیا، اس طرح یہ کتابیں بڑھتی رہیں اوران کی تعداد ہزاروں تک پہنچ چکی تھی اور ہر انجیل دوسرے سے مختلف تھی ۔ اس وجہ سے عیسائیوں میں بڑا جھگڑاہوا کہ کونسی انجیل صحیح ہے؟ آخر سب نے اتفاق کر کے سب کتابیں جلادیں، صرف چار باقی رہنے دیں، ان کے نام یہ ہیں:
۱۔ متی     ۲۔ یوحنا     ۳۔ لوقا     ۴۔   مرقس
 یہ چاروں ان کے جمع کرنے والوں کے نام سے مشہور ہیں، مگر یہ بات متعین ہے کہ انہیں سے کوئی کتاب بھی اصل انجیل مقدس نہیں ہے، اصل انجیل مقدس اب دنیا میں کہیں بھی نہیں ہے۔
غرض حضرت عیسیٰ ؑکے بعد جب ہر طرف شرک، کفر اور جہالت پھیل گئی تو لوگ پھر بت پرستی میں مبتلا ہوگئے، آدمی آدمی کادشمن ہوگیا، شراب، جوا، قتل، لوٹ مار، بدامنی ہر طرف پھیل گئی۔ شیطان کے ماننے والے دنیا میں پھیل گئے اور اللہ تعالیٰ کو بھول گئے ،اللہ تعالیٰ کو پھر اپنی مخلوق پر رحم آیا، وہ بڑا رحمن اور رحیم ہے اور اس نے اس دنیا کی ہدایت کے لیے اور لوگوں کو شیطان کے پنجے سے نکال کرسیدھا راستہ بتانے کے لیے اپنے پیارے حبیب رحمۃ للعالمین احمد مجتبیٰ محمد مصطفیﷺکومکہ معظمہ میں پیدا فرمایا۔

از ولادت تانبوت: 
آپ۱۲؍ ربیع الاول کو مکہ معظمہ میں پیدا ہوئے، آپ کی والدہ کانام آمنہ اور آپ کے والد ماجد کانام عبداللہ تھا، جو آپ کی پیدایش سے دوماہ قبل ہی فوت ہوچکے تھے، آپ کے دادا عبدالمطلب تھے، انھوں نے آپ کی سرپرستی فرمائی۔ اس زمانے میں عرب میں دستور تھا کہ شریف گھرانوں کے بچے دیہاتوں میں پرورش پاتے تھے،کیوں کہ دیہاتوں کی آب وہوا اور زبان خالص ہوتی تھی، اس لیے ہمارے پیارے نبیﷺکو بھی ایک خاتون’’ حلیمہ‘‘ پرورش کے لیے لے گئیں۔ حضورﷺ پانچ سال تک دائی حلیمہ کے پاس رہے۔ آپ سال بھر میں دومرتبہ والدہ سے ملنے آتے۔ اس کے بعد والدہ نے آپ کو اپنے پاس بلالیا۔ جب آپ چھ برس کے ہوئے تو آپ کی والدہ کا بھی انتقال ہوگیا، والد پہلے فوت ہوچکے تھے، مہربان دادا عبدالمطلب (جن کو اپنے پوتے سے بہت محبت تھی)نے ان کی پرورش اپنے ذمہ لے لی۔ خدا کی شان کہ دادا کاسایہ بھی زیادہ عرصہ قائم نہ رہا اور والدہ کے دو سال کے بعد دادا کاسایہ بھی سر سے اٹھ گیا۔ اس وقت حضورﷺآٹھ برس کے تھے۔ دادا کے انتقال کے بعد حضور ﷺکے چچا ابو طالب نے آپ کو اپنی سرپرستی میں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter