Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

35 - 84
طرف سے اپنے برے کاموں کاایک امتحان سمجھنا چاہیے اور اللہ کے پیارے بندے حضرت ایوب ؑکی طرح صبر کرنا چاہیے اور اس حال میں بھی اللہ تعالیٰ کاذکر اوراس کی تعریف کرنی چاہیے کہ یہ بڑے انسانوں اور بڑے سچے بندوں کی نشانی ہے، اللہ پاک ہم سب کو صبر وثبات اور ہر حال میں اپنے مالک ِ حقیقی کی تعریف کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

حضرت یونس  ؑ

 بچو! قرآن پاک میں آپ کاذکر بار بار آیا ہے۔ سورۂ انعام، سورۂ یونس، سورۂ صافات اور سورۂ انبیاء میں آپ کاذکر ِمبارک ملتا ہے۔
 ملک عراق کے شہر نینوا میں پیدا ہوئے تھے، جس شہر کی طرف آپ کو نبی بنا کر بھیجا گیا تھا ،اس کی آبادی ایک لاکھ یااس سے کچھ زیادہ تھی، آپ بھی لوگوں کو بت پرستی سے منع کرتے اور اچھائیوںکی ہدایت کرتے، اس بات سے آپ کی قوم آپ کی دشمن ہوگئی۔ آخر قوم کی بار بار مخالفت سے تنگ آکر آپ نے فرمایا کہ اب اللہ کاعذاب تم پر آکر رہے گا اور یہ کہہ کربستی سے باہر نکل گئے اور اللہ کے عذاب کا انتظار کرنے لگے، ان کے جانے کے بعد بستی والوں نے مشورہ کیا کہ حضرت یونس  ؑ عذاب کی پیشین گوئی کر کے گئے ہیں اور وہ کبھی جھوٹ نہیں بولتے ،اس لیے اس معاملے میں غور کیا جائے، ان کے مشورہ میں یہ طے ہوا کہ اگر جمعرات کو حضرت یونس  ؑ بستی سے باہر چلے گئے تو سمجھو کہ صبح ہم پر یقینا عذاب آئے گا۔ چناںچہ انھوں نے دیکھا کہ حضرت یونس  ؑ رات کو بستی سے باہر نکل گئے اور صبح کے وقت عذاب کے آثار ظاہر ہونے لگے تو ان کو یقین ہوگیا کہ اب ہم ہلاک ہونے والے ہیں یہ دیکھ کر حضرت یونس ؑکو تلاش کیا کہ ان کے ہاتھ پر ایمان لے آئیں۔ مگر جب ان کو نہ پایا تو خود ہی اخلاص نیت کے ساتھ توبہ واستغفار میں لگ گئے، بستی سے باہر ایک میدان میں نکل آئے، عورتیں ، بچے اور جانور سب اس میدان میںجمع کردیے گئے اور ٹاٹ کے کپڑے پہن کر عجز وزاری کے ساتھ عذاب سے پناہ مانگنے میں اس طرح مشغول ہوئے کہ پورا میدان آہ وبکا سے گونجنے لگا، اللہ تعالیٰ نے ان کی توبہ قبول کرلی اور ان سے عذاب ہٹادیا۔
ادھر حضرت یونس  ؑ بستی سے باہر اس انتظار میں تھے کہ اب اس قوم پر عذاب نازل ہوگا، مگر عذاب نازل نہ ہوا، قوم کے توبہ واستغفار کا ان کو علم نہ تھا، اس لیے ان کو یہ فکر لاحق ہوئی کہ اب اگر میں بستی میںگیا تو مجھے جھوٹا قرار دے کر قتل کر 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter