Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

71 - 84
ان کے احسان نہیں اتار سکتے۔ قرآن مجید میں سے ہم چند آیتیں ماں باپ کی اطاعت کے متعلق نقل کرتے ہیں:
{وَقَضٰی رَبُّکَ اَلاَّ تَعْبُدُوْا اِلاَّ اِیَّاہُ وَبِالْوَالِدَیْْنِ اِحْسَاناً ط اِمَّا یَبْلُغَنَّ عِندَکَ الْکِبَرَ اَحَدُہُمَا اَوْ کِلٰہُمَا فَلاَ تَقُلْ لَّہُمَا اُفٍّ وَّلاَ تَنْہَرْہُمَا وَقُلْ لَّہُمَا قَوْلاً کَرِیْمًاo وَاخْفِضْ لَہُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَۃِ وَقُلْ رَّبِّ ارْحَمْہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیْ صَغِیْرًا}1
 اور تمہارے پروردگار نے یہ حکم دیا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، اور والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔ اگر والدین میں سے کوئی ایک یا دونوں تمہارے پاس بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو انھیں اُف تک نہ کہو، اور نہ انھیں جھڑ کو، بلکہ ان سے عزت کے ساتھ بات کیا کرو۔اور ان کے ساتھ محبت کابرتائو کرتے ہوئے ان کے سامنے اپنے آپ کو انکساری سے جھکائو، اور یہ دعا کرو کہ یارب! جس طرح انھوں نے میرے بچپن میں مجھے پالا ہے ، آپ بھی ان کے ساتھ رحمت کامعاملہ کیجیے۔

(۷)جہاد

 بچو! جہاد کے متعلق قرآن مجید میں اللہ نے بہت سے احکامات دیے ہیں اور نصیحتیں کی ہیں، جہاد کا مقصد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے دین کو دنیا میں غالب کرنے کے لیے مسلمانوں کو ان قوموں سے لڑنا چاہیے جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت نہیں کرتیں، بلکہ شیطان کے ساتھی ہیں اور دنیا میں ایسے کاموں کو رواج دیتے ہیں جن سے شیطان خوش ہو۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی جان بھی اللہ کے راستے میں قربان کرنی پڑے تو خوشی خوشی قربان کردے۔
بچو! جہاد کے لیے ضروری ہے کہ مسلمان اپنے امیر کی اطاعت کریں جب تک وہ اللہ اور اس کے رسول کے حکم کے خلاف کوئی حکم نہ دے۔ چناںچہ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتے ہیں:
{یٰایُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَاَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَاُولِی الْاَمْرِ مِنکُمْ ج فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْْئٍ  فَرُدُّوْہُ اِلَی اللّٰہِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الاٰخِرِ ط ذٰلِکَ خَیْْرٌ وَاَحْسَنُ تَاْوِیْلًا}2
اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور اس کے رسول کی بھی اطاعت کرو اور تم میں سے جولوگ صاحب ِ اختیار ہوں، ان کی بھی۔ پھر اگر تمہارے درمیان کسی چیز میںاختلاف ہوجائے تو اگر واقعی تم اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو اسے اللہ اور رسول کے حوالے کردو۔ یہی طریقہ بہترین ہے اور اس کاانجام بھی سب سے بہتر ہے۔
 بچو! جہاد کے لیے سامان کی بھی بہت ضرورت ہے اور مسلمان کو لڑائی کے سامان سے غافل نہیں ہونا چاہیے۔ یہ اللہ کاحکم ہے ، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
{یٰایُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا خُذُوْاحِذْرَکُمْ فَانْفِرُوْا ثُبَاتٍ اَوِانْفِرُوْا جَمِیْعاً}1
اے ایمان والو! (دشمن سے مقابلے کے وقت) اپنے بچائو کاسامان ساتھ رکھو، پھر الگ الگ دستوں کی شکل میں(جہاد کے لیے) نکلو، یاسب لوگ اِکٹھے ہوکر نکل جائو۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter