Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

14 - 84
سے بچائے اور اپنی اور اپنے رسولﷺکی اطاعت نصیب کرے۔ آمین۔

حضرت ابراہیم ؑ

 بچو! حضرت ابراہیم  ؑکاذکر قرآن پاک میں بہت زیادہ آیا ہے۔ حضرت ابراہیم  ؑ بہت ہی بڑے نبی گزرے ہیں۔ دنیا میں جب بت پرستی کازور ہوگیا اور یہ حال ہوگیا کہ لوگ خود بتوں کو بناتے اور خود ان کی پوجا کرتے، حتی کہ حضرت ابراہیم  ؑکے والد بھی بُت بناتے تھے اور بتوں کو خدا سمجھتے تھے، تو تب اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم ؑکو نبی بنا کر دنیا میں بھیجا۔حضرت ابراہیم ؑابھی بچے ہی تھے، مگر جب وہ دیکھتے کہ میرے والد اور دوسرے لوگ خود ہی مٹی اور لکڑی سے بتوں کو بناتے اور پھر ان کو خدا سمجھنے لگتے ہیں تو وہ حیران ہوتے کہ کس قدر بے وقوف ہیں یہ سب لوگ کہ ان بے جان مورتیوں کو خدا سمجھ رہے ہیں۔

حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 
حضرت ابراہیم  ؑا ن لوگوں سے کہتے کہ تم لوگ کیوں ان بتوں کو پوجتے ہو؟ یہ تمہیں نہ کوئی نفع دے سکتے ہیں نہ نقصان، مگر وہ جواب دیتے: جو ہمارے باپ دادا کرتے آئے ہیں وہی ہم کررہے ہیں۔
 بچو! ایک روز ان لوگوں کاشہر سے باہر کوئی بڑا میلہ ہوا، یہ سب لوگ اس میلے میں شریک ہونے کے لیے شہر سے باہر چلے گئے۔ حضرت ابراہیم  ؑا س میلے میں نہ گئے بلکہ ان کے پیچھے حضرت ابراہیم  ؑ ملک کے بڑے بت خانے میں گئے اور وہاں کے سب بتوں کو توڑ ڈالا، سوائے ایک سب سے بڑے بت کے اور کلہاڑی جس سے سب بتوں کوتوڑاتھا وہ اس بڑے بت کے کاندھے پر رکھ دی، جس سے یہ معلوم ہوتا تھا کہ یہ سب اسی نے توڑے ہیں۔
لوگ جب واپس آئے اور انھوں نے بتوں کی یہ دَرْگت(حالت) دیکھی کہ کسی کا سر نہیں ہے تو کسی کاپیر نہیں، تو بہت غصہ ہوئے کہ یہ حرکت کس نے کی ہے؟سب نے شبہ حضرت ابراہیم  ؑ پر کیا کہ وہی بتوں کو بُرا کہتے تھے اور میلے میں بھی نہیں گئے تھے، آخر ان کو بلا کر پوچھا کہ یہ بت کس نے توڑے ہیں؟حضرت ابراہیم ؑنے جواب دیا کہ مجھ سے پوچھنے کی بجائے اپنے خدائوں سے کیوں نہیں پوچھتے جن کی تم عبادت کرتے ہو کہ ان کو کس نے توڑا ہے؟ وہ خود بتادیں گے۔ ان لوگوں نے جواب دیا کہ آپ کومعلوم ہے کہ یہ بول نہیں سکتے۔ حضرت ابراہیم  ؑ نے کہا کہ پھر تم ایسے بیکار خدائوں کی پوجا کیوں کرتے ہو؟ حضرت ابراہیم  ؑ نے پھر کہا کہ دیکھو! کلہاڑی بڑے بت کے کاندھے پر رکھی ہوئی ہے، یہ کام اسی کامعلوم ہوتا ہے، اس سے پوچھو۔ یہ لوگ بہت ناراض ہوئے اور ان کے باپ ’’آزر‘‘ سے شکایت کی  کہ تمہارا بیٹا ایسی حرکت کررہا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter