Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

27 - 84
موسیٰ ؑسے اپنی قوم کی ذلت برداشت نہ ہوسکی اور اس کی مدد کے لیے مجبور ہوگئے۔ انھوں نے اس کے اس زور سے گھونسا مارا کہ اس کی جان نکل گئی، اس کامرنا تھا کہ حکومت میں کھلبلی مچ گئی کہ بنی اسرائیل کے ایک شخص نے ہماری قوم کے آدمی کو مار ڈالا ہے۔ چناںچہ حکم دیا گیا کہ قتل کرنے والے کو مار دیا جائے، مگر حضرت موسیٰ  ؑ کو وقت پر خبر مل گئی اور وہ مدین کی طرف چلے گئے جو حضرت شعیب  ؑ کا شہر تھا۔

حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی: 
مدین کے قریب پہنچے تو دیکھا کنویں کے پاس بہت لوگ جمع ہیں جو اپنے اپنے جانوروں کو پانی پلارہے ہیں۔ مگر دو لڑکیاں اپنے جانوروں کو لیے ایک طرف کھڑی ہیں۔ حضرت موسیٰ ؑنے ان سے پوچھا: تم یہاں کیوں کھڑی ہو؟انھوں نے کہا: ہمارا باپ بوڑھا ہے، ہم اس انتظار میں کھڑی ہیں کہ یہ لوگ اپنے جانوروں کو پانی پلالیں تو بچا ہوا پانی ہم اپنے جانوروں کودیں ، یہ سنا تو انھوں نے خود پانی کھینچا ، اور ان کے جانوروں کو پلادیا اور خود ایک درخت کے نیچے جاکر بیٹھ گئے، کیوں کہ شہر میں کسی سے جان پہچان نہ تھی۔
 وہ دونوں لڑکیاں حضرت شعیب ؑکی صاحبزادیاں تھیں جن کاقصہ پہلے آپ سن چکے ہیں، انھوں نے گھر جاکر اپنے والد سے تمام قصہ بیان کیا اور ان کے فرمانے پر انھیں اپنے گھر لے گئیں۔ جب انھوں نے اپنی مصیبت کا قصہ سنایا تو حضرت شعیب ؑنے فرمایا: اب ڈرنے کی کوئی بات نہیں، اللہ نے آپ کوظالم قوم سے بچالیا ہے۔
حضرت شعیب ؑنے ان سے کہا کہ تم آٹھ سال تک میرے پاس کام کرو،اس کے بدلے میں تمہارے ساتھ اپنی ایک بیٹی کانکاح کردوں گا، اگر تم نے دس سال پورے کردیے تو یہ تمہاری طرف سے احسان ہوگا،مگر میں اس کاحق نہیں رکھوں گا، آٹھ سال گزر جانے پر تمہیں اپنے پاس رہنے پرمجبور نہ کروں گا۔
حضرت موسیٰ  ؑنے کہا کہ مجھے منظور ہے، آٹھ یا دس سال اس میں سے جومدت چاہوں پوری کروں، مجھ پر زیادتی نہ ہونی چاہیے اور اللہ تعالیٰ ان باتوں پر گواہ ہے۔ چناںچہ وہ برابر کام کرتے رہے اور جب مدت پوری ہوگئی تو حضرت شعیب ؑنے اپنی لڑکی کانکاح حضرت موسیٰ ؑسے کردیا۔
جب نکاح ہوگیا تو دونوں میاں بیوی وہاں سے روانہ ہوئے اور راستے میں ایک جگہ پہاڑی کی طرف انھوں نے آگ دیکھی، حضرت موسیٰ ؑنے اپنی بیوی سے کہا کہ تم یہاں ٹھہرو، میں آگ لے کر ابھی آتاہوں ۔ اور اگر کوئی شخص وہاںمل گیا تو اس سے راستہ بھی معلوم کرلوں گا۔ وہاں گئے تومیدان کے کنارے پردرخت میں سے آواز آئی: ’’مبارک ہے وہ شخص جو اس آگ میں ہے اوروہ آگ جو اس کے چاروں طرف ہے، تم طویٰ کے میدان میں ہو۔ اپنے جوتے اُتاردو۔ میں بڑی دانائی والا اللہ ہوں، تمام جہان کااور تمہارا پالنے والا، میں نے تمہیں پیغمبر ی کے لیے چن لیا ہے، جوکچھ کہتاہوں اس کو سن، 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter