Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

64 - 84
پیٹھ دِکھا کر میدان سے رُخ موڑلیا۔
{ثُمَّ اَنْزَلَ اللّٰہُ سَکِیْنَتَہٗ عَلٰی رَسُوْلِہٖ وَعَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ وَاَنْزَلَ جُنُوْداً لَّمْ تَرَوْہَا ج وَعَذَّبَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَذٰلِکَ جَزَائُ الْکٰفِرِیْنَ}1
پھر اللہ نے اپنے رسول پر اور مؤمنوں پر اپنی طرف سے تسکین نازل کی، اور ایسے لشکر اُتارے جو تمہیں نظر نہیں آئے، اور جن لوگوں نے کفر اپنا رکھا تھا، اللہ نے ان کو سزادی ، اور ایسے کافروں کایہی بدلہ ہے۔
بچو! آپ نے دیکھا کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو کس طرح سبق دیا کہ اپنی زیادتی پر فخر نہ کرنا چاہیے۔ اور ہمیشہ سوچنا چاہیے کہ فتح صرف اللہ تعالیٰ کی مدد سے ہوگی۔ کم ہوں تب بھی صرف اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ یہ سبق اس لیے بھی دیا ہوگا کہ آیندہ بھی مسلمان اس بات کو یاد رکھیں۔
 اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی عظیم ذات پر بھروسہ رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
 غزوۂ حنین کے بعد کچھ اور چھوٹی چھوٹی لڑائیاں ہوئیں اور یہ سال ختم ہوگیا۔

 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری:  
بچو!تبوک ایک علاقے کانام ہے، جو اس وقت سعودی عرب کاحصہ ہے، ہمارے پیارے نبیﷺجب فتح مکہ اور غزوۂ حنین سے فارغ ہوئے تو آپ کو خبر ہوئی کہ روم کا بادشاہ ہر قل مدینہ پر فوج بھیجنا چاہتا ہے اور وہ فوج تبوک میں جمع کی جائے گی۔ قبل اس کے کہ وہ حملہ کرے آپ ﷺنے خود ہی مقابلہ کے لیے سفر کا ارادہ کیا۔ اور مسلمانوں میں اس کا اعلان کردیا، چونکہ یہ زمانہ بہت گرمی کا تھا اور مسلمانوں کے پاس سامان بہت کم تھا، سفر دور دراز کاتھا،اس لیے اس غزوہ میں جانا بڑی ہمت کاکام تھا۔ اللہ تعالیٰ نے اس جہاد میں شرکت کے لیے مسلمانوں کو سورۂ توبہ میں اس طرح ترغیب دلائی:
{یٰاَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا مَالَکُمْ اِذَا قِیْلَ لَکُمُ انْفِرُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اثَّاقَلْتُمْ اِلَی الْاَرْضِ ط اَرَضِیْتُمْ بِالْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا مِنَ الاٰخِرَۃِ ج فَمَا مَتَاعُ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا فِی الاٰخِرَۃِ اِلاَّ قَلِیْلٌ}1 
اے لوگو جو ایمان لائے ہو! تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ جب تم سے کہا گیا کہ اللہ کے راستے میں (جہاد کے لیے) کوچ کرو، تو تم بوجھل ہو کر زمین سے لگ گئے؟ کیا تم آخرت کے مقابلے میں دنیوی زندگی پر راضی ہوچکے ہو؟(اگر ایسا ہے) تو ( یاد رکھو کہ) دنیوی زندگی کامزہ آخرت کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ، مگر بہت تھوڑا۔
 بچو! ترغیب دلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے اور بھی کئی آیات اس کے آگے ذکر فرمائی ہیں، ہم نے یہاں صرف ایک آیت لکھی ہے، جب تم کلام مجید مع ترجمہ خود پڑھو گے تو ان شاء اللہ سب کچھ خود سمجھ لوگے۔
اسی جہاد میں شرکت کے لیے مسلمانوں کو جوش دلاتے ہوئے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
{اِنْفِرُوْا خِفَافاً وَثِقَالاً وَّجَاہِدُ وْا بِاَمْوَالِکُمْ وَاَنْفُسِکُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ ط ذٰلِکُمْ خَیْْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۔}2

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter