Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

8 - 84
حضرت آدم  ؑ نے یہ دعا بہت گڑ گڑا کر مانگی، اللہ تعالیٰ تو بہت رحم کرنے والے ہیں، جب کوئی بندہ گناہ کرلیتا ہے اور سچے دل سے توبہ کرتا ہے کہ اے اللہ!یہ گناہ تو مجھ سے غلطی سے ہوگیا، آیندہ ایسا نہ کروں گا، تو وہ معاف کردیتے ہیں، چنانچہ حضرت آدم ؑکو بھی اللہ تعالیٰ نے معاف کردیا اور پھر کہا کہ تم اور تمہاری اولاد دنیا میں رہو۔ اور یہ بات یادرکھو کہ جب میری طرف سے کوئی نبی میری ہدایت لے کر تمہارے پاس آئے تو تم اس کا کہنا ماننا، جو میرے بھیجے ہوئے نبیوں کاکہنا مانے گا اس کو پھر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ غم ہوگا۔ اور جولوگ میرے نبیوں کی بات کو نہیں مانیں گے اور ہماری آیتوں کو جھٹلائیں گے ،وہ دوزخ میںجائیں گے اور ہمیشہ اسی میں رہیں گے۔
اس کے بعد حضرت آدم اور حضرت حوا  ؑ دنیا میں رہنے  سہنے لگے، خوب جی لگا کر اللہ کی عبادت کرتے، ان کی بہت اولاد ہوئی اور دنیا میں سب جگہ آباد ہوتی رہی۔ حضرت آدم  ؑ اپنی اولاد کو یہی بات بتاتے رہے کہ’’ تم کبھی شیطان کے بہکائے میں نہ آنا‘‘ وہ ہمارا دشمن ہے اور ہم کو بُری باتیں کرنے کے لیے بہکا تارہتا ہے، ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنا، سچ بولنا، کسی پر ظلم نہ کرنا، ایک دوسرے کی نیک کاموں میں مدد کرتے رہنا، آخر کار حضرت آدم ؑ   ایک ہزار سال زندہ رہ کروفات پاگئے۔1 

قابیل وہابیل

بچو! قرآن مجید میں حضرت آدم ؑکے دوبیٹوں قابیل اور ہابیل کاقصہ ہے۔ اور ہم تم کو بتاتے ہیں کہ حضرت آدم اور حوا  ؑ کی بہت اولاد ہوئی، انہی میں سے دو بچے قابیل اور ہابیل تھے، قابیل بڑا لڑکا تھا، لیکن یہ ماں باپ کا کہنا نہیں مانتا تھا۔ ہابیل چھوٹا بھائی تھا جو ماں باپ کا کہنا مانتا تھا۔ اقلیما ایک لڑکی تھی جس سے قابیل شادی کرنا چاہتا تھا۔ لیکن اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق اس کانکاح اس سے جائز نہیں تھا، اس لیے حضرت آدم وحوا  ؑ اس کی شادی اپنے چھوٹے بیٹے ہابیل سے کرنا چاہتے تھے، جو نیک اور شریف بھی تھا، اس بناء پر قابیل اپنے ماں باپ اور بھائی کادشمن ہوگیا۔ اللہ تعالیٰ نے قابیل اور ہابیل کا اختلاف ختم کرنے کے لیے یہ حکم بھیجا کہ تم دونوں قربانی کر کے پہاڑ پر رکھ آئو، جس کی قربانی قبول ہوگی اس سے اقلیما کی شادی کی جائے گی۔ اللہ تعالیٰ کو اپنے بندے پسند ہوتے ہیں اور وہ ان کی مدد کرتا ہے۔ آسمان سے ایک آگ آئی اور ہابیل کی قربانی لے گئی، یعنی ہابیل کی قربانی قبول ہوگئی، اب اس کابھائی قابیل بہت غصہ ہوا۔ اس نے ہابیل سے کہا: میں تجھ کو قتل کردوں گا۔
ہابیل نے کہا: اللہ نیک بندوں کی قربانی قبول کرتا ہے، اگر تم مجھ سے لڑوگے تو میں تم پر ہاتھ نہیں اُٹھائوں گا۔ آخر ایک 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter