بچو! حضرت موسیٰ ؑ کے زمانے میںبنی اسرائیل کی بہت ترقی ہوئی۔ مگر ان کی وفات کے بعد آہستہ آہستہ ان میں اختلافات پید اہوگئے اور اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے صحیح راستے کو بھولتے گئے۔بنی اسرائیل کی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ نے اور کتنے ہی نبی بھیجے جو حضرت موسیٰ ؑپر نازل کی ہوئی کتا ب تورات کی تعلیم دیتے رہے اور بنی اسرائیل کو پھر سیدھے راستے پر لگاتے رہے۔
حضرت ایوب ؑبھی انھیں پیغمبروں میں سے ہیں جو بنی اسرائیل کوتورات کی تعلیم دینے کے لیے تشریف لائے تھے۔ حضرت ایوب ؑ اللہ تعالیٰ کے بڑے صابر پیغمبر گزرے ہیں، آپ کاذکر بھی کئی جگہ قرآن مجید میں ملتا ہے۔ آپ بڑے ہی مال دار اور خوش حال تھے اور آپ کی بہت سی اولادیں تھیں۔ آپ اللہ تعالیٰ کی اِن نعمتوں پر ہر وقت شکر ادا کرتے تھے اور ہر طرف خوشی ہی خوشی تھی، رنج وغم، فکر اور اندیشہ کاکہیں دور دور تک نام ونشان نہ تھا۔
کڑی آزمایشیں:
آخر آپ کی آزمایش کاوقت آگیا، تاکہ اللہ تعالیٰ کے سچے بندوں کی نشانی رہتی دنیا تک قائم رہے اور صبر وشکر کی مثالیں ہمیشہ زندہ رہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ایک ایک کر کے اپنی نعمتیں واپس لینا شروع کردیں، مال، دولت، باغات، سبزہ زار کھیت، مکانات ، جانور، اولاد سب کے سب رخصت ہوگئے اور آخر میں صحت نے بھی جواب دے دیا۔ بدن میں کیڑے پڑگئے ، سارا بدن پھٹ گیا، مگر آپ ان سب مصیبتوں پر بھی اللہ تعالیٰ کاشکر ہی اداکرتے رہے۔ اللہ تعالیٰ ہی کی یاد میں لگے رہتے۔ شکوہ شکایت تک نہ کرتے، ناشکری کاذکر ہی نہیں کیا۔
آخر صبر رنگ لایا:
صبر کی بھی حد ہوتی ہے، جب اس کا پیمانہ لبریز ہوگیا تو انھوں نے اپنے رب کو پکارا اور فریاد کی:مجھے شیطان نے رنج اور تکلیف پہنچا رکھی ہے، میرے حال پر رحم کرکہ توہی سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔ آخر اللہ تعالیٰ کوان کے حال پر رحم آیا، اس نے حکم دیا کہ تم اپنے پائوں سے زمین پرٹھو کر مارو۔ ٹھوکر ماری تو ایک چشمہ نکلا، اس پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ تمہارے نہانے اور پینے کے لیے ٹھنڈا پانی موجود ہے۔ جب وہ اس پانی سے نہائے اور اس کو پیا تو ان کی تمام بیماریاں دور ہوگئیں اور اس کے ساتھ ہی اللہ نے یہ بھی احسان کیا کہ ان کوپھر سے تمام نعمتیں اور برکتیں بھی دے دیں اور بیوی بچے بھی عنایت کیے۔
بے شک حضرت ایوب ؑ بڑے صبر کرنے والے تھے، کیا ہی اچھے بندے تھے جو ہر بات میں اللہ ہی کی طرف رجوع کرتے تھے۔
بچو! اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہر آزمایش اور ہر امتحان سے بچائے۔ لیکن اگر کبھی کوئی مصیبت آجائے تو ا س کو اللہ تعالیٰ کی