Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

34 - 84
 بچو! حضرت موسیٰ  ؑ کے زمانے میںبنی اسرائیل کی بہت ترقی ہوئی۔ مگر ان کی وفات کے بعد آہستہ آہستہ ان میں اختلافات پید اہوگئے اور اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے صحیح راستے کو بھولتے گئے۔بنی اسرائیل کی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ نے اور کتنے ہی نبی بھیجے جو حضرت موسیٰ ؑپر نازل کی ہوئی کتا ب تورات کی تعلیم دیتے رہے اور بنی اسرائیل کو پھر سیدھے راستے پر لگاتے رہے۔
حضرت ایوب  ؑبھی انھیں پیغمبروں میں سے ہیں جو بنی اسرائیل کوتورات کی تعلیم دینے کے لیے تشریف لائے تھے۔ حضرت ایوب  ؑ اللہ تعالیٰ کے بڑے صابر پیغمبر گزرے ہیں، آپ کاذکر بھی کئی جگہ قرآن مجید میں ملتا ہے۔ آپ بڑے ہی مال دار اور خوش حال تھے اور آپ کی بہت سی اولادیں تھیں۔ آپ اللہ تعالیٰ کی اِن نعمتوں پر ہر وقت شکر ادا کرتے تھے اور ہر طرف خوشی ہی خوشی تھی، رنج وغم، فکر اور اندیشہ کاکہیں دور دور تک نام ونشان نہ تھا۔

کڑی آزمایشیں: 
آخر آپ کی آزمایش کاوقت آگیا، تاکہ اللہ تعالیٰ کے سچے بندوں کی نشانی رہتی دنیا تک قائم رہے اور صبر وشکر کی مثالیں ہمیشہ زندہ رہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ایک ایک کر کے اپنی نعمتیں واپس لینا شروع کردیں، مال، دولت، باغات، سبزہ زار کھیت، مکانات ، جانور، اولاد سب کے سب رخصت ہوگئے اور آخر میں صحت نے بھی جواب دے دیا۔ بدن میں کیڑے پڑگئے ، سارا بدن پھٹ گیا، مگر آپ ان سب مصیبتوں پر بھی اللہ تعالیٰ کاشکر ہی اداکرتے رہے۔ اللہ تعالیٰ ہی کی یاد میں لگے رہتے۔ شکوہ شکایت تک نہ کرتے، ناشکری کاذکر ہی نہیں کیا۔
آخر صبر رنگ لایا: 
صبر کی بھی حد ہوتی ہے، جب اس کا پیمانہ لبریز ہوگیا تو انھوں نے اپنے رب کو پکارا اور فریاد کی:مجھے شیطان نے رنج اور تکلیف پہنچا رکھی ہے، میرے حال پر رحم کرکہ توہی سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔ آخر اللہ تعالیٰ کوان کے حال پر رحم آیا، اس نے حکم دیا کہ تم اپنے پائوں سے زمین پرٹھو کر مارو۔ ٹھوکر ماری تو ایک چشمہ نکلا، اس پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ تمہارے نہانے اور پینے کے لیے ٹھنڈا پانی موجود ہے۔ جب وہ اس پانی سے نہائے اور اس کو پیا تو ان کی تمام بیماریاں دور ہوگئیں اور اس کے ساتھ ہی اللہ نے یہ بھی احسان کیا کہ ان کوپھر سے تمام نعمتیں اور برکتیں بھی دے دیں اور بیوی بچے بھی عنایت کیے۔
 بے شک حضرت ایوب  ؑ بڑے صبر کرنے والے تھے، کیا ہی اچھے بندے تھے جو ہر بات میں اللہ ہی کی طرف رجوع کرتے تھے۔
بچو! اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہر آزمایش اور ہر امتحان سے بچائے۔ لیکن اگر کبھی کوئی مصیبت آجائے تو ا س کو اللہ تعالیٰ کی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter