اور نماز کے فوائد بیان کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
{اِنَّ الصَّلوٰۃَ تَنْہٰی عَنِ الْفَحْشَائِ وَالْمُنْکَرِ}4
بے شک نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔
(۴)زکوٰۃ ادا کرو
بچو! اسلام کا تیسرا فریضہ زکوٰۃ ہے۔ قرآن پاک میں جگہ جگہ نماز کے ساتھ ساتھ زکوٰۃ دینے کی تاکید آئی ہے، ہم کو اس سے غافل نہیں ہونا چاہیے زکوٰۃ کی مقدار ڈھائی فیصد ہے، مثال کے طور پر جس کے پاس ایک لاکھ روپے ہوں اس کو ڈھائی ہزار روپے زکوٰۃ غریبوں کو دینی چاہیے۔ اگر سب لوگ اپنی زکوٰۃ دیتے رہیں تو مسلمانوں میں کوئی غریب نہ رہے، ہم نے اپنے اچھے اچھے اصولوں کو چھوڑ دیا، تو ہم کبھی امریکہ کی طرف دیکھتے ہیں، کبھی چین وروس کی طرف دیکھتے ہیں، حالاںکہ یہ سب طریقے اللہ سے دور لے جانے والے ہیں، ہم صرف چند آیتیں قرآن مجید سے نقل کرتے ہیں، مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ سورۂ بقرہ میں حکم دیتے ہیں:
{وَاَقِیْمُوْا الصَّلوٰۃَ وَاٰتُوا الزَّکوٰۃَ وَارْکَعُوْا مَعَ الرّٰاکِعِیْنَ }1
اور نماز قائم کرو، اور زکوٰۃ اداکرو، اور رُکوع کرنے والوں کے ساتھ رُکوع کرو۔
بچو! زکوٰۃ ہمارے پیارے نبیﷺسے پہلے آنے والی دوسری امتوں پر بھی فرض تھی، حضرت عیسیٰ ؑ کا قول سورۂ مریم میں اللہ تعالیٰ نے نقل کیا ہے:
{واَوْصٰنِیْ بِالصَّلوٰۃِ وَالزَّکوٰۃِ مَا دُمْتُ حَیّاً}2
اور جب تک زندہ رہوں، مجھے نماز اور زکوٰۃ کاحکم دیا ہے۔
بچو! لوگ یہ سمجھ کر زکوٰۃ نہیں دیتے کہ پیسے خرچ ہوجائیں گے، حالاںکہ اللہ تعالیٰ اس کو بڑھاتے ہیں، یہ اللہ تعالیٰ کاوعدہ ہے جو قرآن مجید میں بیان کیا گیا ہے اور بچو! اللہ تعالیٰ کا وعدہ غلط نہیں ہوسکتا، اللہ تعالیٰ خود اس کی مثال دیتے ہیں، لو سنو:
{مَثَلُ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَہُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ کَمَثَلِ حَبَّۃٍ اَنبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِیْ کُلِّ سُنْبُلَۃٍ مِّائَۃُ حَبَّۃٍ ط وَاللّٰہُ یُضٰعِفُ لِمَنْ یَّشَآء ُ ط وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ}3
جولوگ اللہ کے راستے میں اپنے مال خرچ کرتے ہیں ان کی مثال ایسی ہے جیسے ایک دانہ سات بالیں اُگائے( اور) ہر بال میں سودانے ہوں۔ اور اللہ جس کے لیے چاہتا ہے (ثواب میں) کئی گنا اضافہ کردیتا ہے۔ اللہ بہت وسعت والا( اور ) بڑے علم والا ہے۔
بچو! اللہ تعالیٰ نے اس مثال میں ہم کو بتایا ہے کہ جس طرح ایک اناج کادانہ زمین میں بویا جاتا ہے، بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے