Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

50 - 84
لے لیا۔ چچا کو اپنے بھتیجے سے بے حد محبت تھی اور وہ آپ کو بیٹوں سے زیادہ چاہتے تھے۔
وحی: بچو! عرب کی حالت اس وقت بہت خراب تھی جیسا کہ پہلے بتایا جاچکا ہے، گو حضور ﷺ نے انہیں لوگوں کے درمیان رہ کر پرورش پائی اور آپ کااٹھنا بیٹھنا، ملناجلنا ان ہی لوگوں کے ساتھ  تھا، مگر آپ نے کسی کی گندی عادت نہیں لی۔ آپ کے ہر کام میں صفائی ستھرائی پائی جاتی تھی، آپ کی دیانت، سچائی اور پاکیز گی کی شہرت ہوتی چلی گئی اور لوگ آپ کو صادق اور امین کہہ کر پکارنے لگے۔ جب آپ پچیس سال کے ہوئے تو آپ کی شادی حضرت خدیجہ سے ہوئی جوبیوہ تھیں، حضور ﷺ ان کاتجارت کامال لے کر عرب کے مختلف ملکوں میں جاتے، وہاں بھی آپ کو امین اور صادق کہہ کر پکارا جاتا۔ مکہ معظمہ سے تین میل کے فاصلے پر پہاڑ میں ایک غار تھا جس کو غارِ حرا کہتے ہیں، حضور ﷺ کئی کئی روز کاکھانا لے کر اس غار میں چلے جاتے اور وہاں اکثر اللہ تعالیٰ کی عبادت اور سوچ بچار میں وقت گزارتے۔ ایک روز رمضانُ المبارک کا مہینہ تھا اور آپ کی عمر مبارک چالیس برس کی ہوچکی تھی۔ آپ معمول کے مطابق غار حرا میں عبادت میںمشغول تھے۔ اچانک حضرت جبریل ؑتشریف لائے اور قرآن پاک کی یہ آیتیں آپﷺکو پڑھ کر سنائیں:
{اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَo خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍo اِقْرَاْ وَرَبُّکَ الْاَکْرَمُ o الَّذِیْ عَلَّمَ بِالْقَلَمِ o عَلَّمَ الْاِنسَانَ مَا لَمْ یَعْلَمْ o}1
پڑھو اپنے پروردگار کانام لے کر جس نے سب کچھ پیدا کیا، اس نے انسان کو جمے ہوئے خون سے پیدا کیا ہے۔ پڑھو، اور تمہارا پروردگار سب سے زیادہ کرم والا ہے، جس نے قلم سے تعلیم دی، انسان کو اس بات کی تعلیم دی جو وہ نہیں جانتا تھا۔

قوم کو دین وایمان کی دعوت: 
بچو! غارِ حرا میں آپ کو نبوت عطا کی گئی اور حکم دیا گیا کہ اللہ کے بندوں کو اللہ کاسیدھا راستہ بتائیں، بتوں کی عبادت سے چھڑا کر ایک اللہ کی عبادت کرنے کاحکم دیں۔یہ کام آسان نہیں تھا، ایسی ذمہ داری کاخیال کر کے آپ کانپ گئے اور گھبرائے ہوئے گھر تشریف لائے۔ حضرت خدیجہ ؑ نے آپ کو تسلی دی اور کہا:میرے آقا ! آپ پریشان نہ ہوں، اللہ تعالیٰ آپ کے ساتھ ہے، وہ آپ کو کبھی خوف ورنج میں نہیں ڈالے گا۔
آپﷺنے اللہ کے حکم کے مطابق سب سے پہلے اپنے قریبی رشتہ داروں اور گہرے دوستوں کو اللہ کی طرف بلایا اور فرمایا:
قُوْلُوْا:لَا إِلٰہَ إِلَّااللّٰہُ۔ 
 کہو:اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔
 جیسا کہ پہلے بتایا جاچکا ہے کہ اس زمانہ میں عرب میں بت پرستی کا زور تھا۔ خانہ کعبہ جو اللہ کا گھر ہے، اس میں بے شمار بت رکھے تھے، اس لیے ان میں سے اکثر کی سمجھ میں یہ بات نہیں آئی، اور اس بات پر وہ آپﷺسے لڑنے کو تیار ہوگئے۔
 سب سے پہلے حضرت خدیجہ ؑ، حضر ت علی کرم اللہ وجہہ آپ کے چچاز اد بھائی، حضرت زید بن حارثہ آپﷺکے آزاد 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter