کہ وہ دانہ زمین میں دفن ہوگیا، لیکن اللہ تعالیٰ اس اناج کے دانہ میں سے ایک پودا پیدا کردیتے ہیں، جس میں سات بالیں ہوتی ہیں اور ہر بال میں تقریباً سودانے ہوتے ہیں، اسی طرح جولوگ زکوٰۃ دیتے ہیں یاخیرات دیتے ہیں تو بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ پیسہ جاتارہا۔ حالاں کہ حقیقت میں وہ پیسہ جاتا نہیں، بلکہ اللہ تعالیٰ اس پیسے کو کئی گنا کر کے اس آدمی کو واپس کردیتے ہیں۔
بچو! تم نے دیکھا کہ مال دارہونے کا یہ کیسا اچھا طریقہ ہے اور ساتھ کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی رضا بھی ، گویا: آم کے آم اور گٹھلیوں کے دام
(۳)روزہ رکھو
بچو! توحید، نماز اور زکوۃ کے بعد اسلام کا چوتھا رکن رمضان کے مہینے کے روزے ہیں،یہ ہم سب عاقل بالغ مردو عورت پر فرض ہیں۔ اور ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ رمضان المبارک میںروزے رکھے۔
قرآن پاک میں سے ہم روزے کے متعلق چند آیتیں نقل کرتے ہیں:
{یٰاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کُتِبَ عَلَیْْکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ} 1
اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کردیے گئے ہیں، جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے، تاکہ تمہارے اندر تقویٰ پیداہو۔
اس کے بعد ایک آیت چھوڑ کر فرمایا:
{شَہْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْ اَنْزِلَ فِیْہِ الْقُراٰنُ ہُدًی لِّلنَّاسِ وَبَیِّنٰتٍ مِّنَ الْہُدَیٰ وَالْفُرْقَانِ ج فَمَنْ شَہِدَ مِنْکُمُ الشَّہْرَ فَلْیَصُمْہُ}1
رمضان کامہینہ و ہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو لوگوں کے لیے سراپا ہدایت ، اور ایسی روشن نشانیوں کاحامل ہے جو صحیح راستہ دِکھاتی ہے اور حق وباطل کے درمیان دوٹوک فیصلہ کردیتی ہیں۔لہٰذا تم میں سے جو شخص بھی یہ مہینہ پائے ، وہ اس میں ضرور روزہ رکھے۔
(۵)حج اداکرو
بچو! اسلام کاپانچواں رکن حج ہے، جس کے پاس اتنے پیسے ہوں کہ حج کر سکے اس پر حج کرنا فرض ہے، مکہ معظمہ جاکر میدانِ عرفات میں جمع ہونا اور بیت اللہ کے گرد طواف کرنا وغیرہ، مخصوص افعال کرنے کو حج کہتے ہیں، یہ حج جیسا کہ تمہیں معلوم ہے بقر عید سے ایک دن پہلے عرفہ والے دن ہوتا ہے، اس روز تمام دنیا سے مسلمان جوق درجوق ہوائی