Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

28 - 84
میری عبادت کر، اور میری یاد کی خاطر نماز کی پابندی کر، بے شک قیامت آنے والی ہے۔اے موسیٰ!تمہارے دائیں ہاتھ میں کیا ہے؟انھوں نے کہا: یہ میری لاٹھی ہے، اس پر سہارالیتاہوں، اپنی بکریوں کے لیے اس سے پتے جھاڑتاہوں اور اس کے سوا اس سے اور بھی کام لیتاہوں۔ اللہ تعالیٰ نے حکم دیا کہ اس لاٹھی کو زمین پر ڈال دو۔ لاٹھی جوڈالی تو وہ سانپ کی طرح دوڑتی ہوئی دکھائی دی۔ اس پر وہ ڈرگئے، اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ اس کوپکڑ لو اور ڈرو نہیں، ہم ابھی اس کوپہلی حالت پر کردیتے ہیں۔ اور اپنا داہنا ہاتھ اپنی بائیں بغل میں دے لو، پھر نکالو، بلاکسی عیب کے نہایت روشن ہوکر نکلے گا۔ یہ دوسری نشانی ہوگی تاکہ ہم تم کو اپنی قدرت کی بڑی نشانیوں میں سے بعض نشانیاں دکھادیں۔
 ان دونوں نشانیوں کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ ؑکو فرعون کے پاس بھیجا اور فرمایا: اس ملک میں فرعون نے فساد پھیلا رکھا ہے اور سرکشی پر کمر باندھی ہوئی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ مجھے ڈر ہے کہ وہ مجھے جھٹلا ئے گا۔ نیز میں نے اس کے ایک آدمی کومار دیا تھا، اب وہ مجھے مارنے کی کوشش کرے گا۔ میراجی رکتاہے، میری زبان کھول کہ لوگ میری بات سمجھ لیں اور میرے بھائی ہارون کو بھی میرے ساتھ کر دیجیے کہ مجھے قوت ملے۔
حضرت موسیٰ ؑکی دعا قبول ہوگئی اور اللہ تعالیٰ نے حضرت ہارون  ؑکو بھی نبی بنا دیا،پھر دونوں بھائیوں نے مصر میں جاکر فرعون سے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں تیرے پاس نبی بناکر بھیجا ہے کہ تو بنی اسرائیل کو نہ ستا اور انھیں ہمارے ساتھ روانہ کردے، ہمارے پاس تیرے رب کی نشانیاں ہیں اور یہ بھی یقین کرلے کہ سلامتی اس شخص کے لیے ہے جو سیدھی راہ پر چلے گا اور جوشخص جھٹلائے گا اور سرکشی کرے گا، اس پر اللہ کاعذاب آئے گا۔
فرعون کے پاس اللہ کاپیغام پہنچادیاگیا ، مگر اسے اپنی حکومت، فوج اور خزانوں پر گھمنڈ تھا، اس لیے وہ برابراُن سے بحث کرتارہا اور جب ہر بات کا اس کو ٹھیک ٹھیک جواب ملتا رہا، تو اس نے حضرت موسیٰ ؑسے احسان جتلا کر کہا:تم بچے سے تھے جب ہمارے گھر میں آئے ، ہم نے تمہیں سالہا سال تک اچھی طرح پالا اور پرورش کی۔ حضرت موسیٰ ؑنے کہا کہ تو نے بنی اسرائیل کو سخت ذلت میں ڈال رکھا تھا اور ان پر طرح طرح کے ظلم وستم ڈھارہا تھا، تو اللہ تعالیٰ نے مجھے ان کی نجات کے لیے بھیجا ہے، پھر چوں کہ تم نے بچوں کے قتل کاسلسلہ شروع کر رکھا تھا تو اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت کے ذریعے میری پرورش تیرے گھر میں کرائی، اس لیے اس معاملے میں تمہیں احسان جتانے کاحق نہیں۔ پھر جب تم نے میرے قتل کاارادہ کیا تو میں مدین چلا گیا ،پھر اللہ نے مجھے حکمت و دانائی عطا فرمائی اور رسول بناکر تیری طرف بھیجا ہے۔
فرعون نے کہا: اور تم نے وہ حرکت جوکی تھی، یعنی قبطی کو قتل کیا تھا؟ اور تم تو بڑے ناسپاس ہو۔
حضرت موسیٰ  ؑ نے جواب دیا کہ واقعی میں اس وقت وہ حرکت کربیٹھا تھا اور وہ مجھ سے غلطی ہوگئی تھی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter