تناول فرمائے اور پھر لوگوں کو نماز پڑھا دی۔ پانی کو ہاتھ بھی نہیں لگایا (یعنی کُلّی اور وضو نہیں فرمایا) (مُسلم شریف)
۱۲:۔ اگر کسی وقت پیٹ میں قراقر ہو کر شُبہ ہوجائے کہ ریح نِکل کر وضو ٹوٹا ہے یا نہیں، تو ایسی حالت میں کہ جب دل کو خلجان ہو رہا ہے کسی طرف یقین نہیں نماز پڑھنا جائز اور صحیح ہوگا یا نہیں؟
۔ اس قسم کے شک سے وضو ہرگز نہیں جاتا جب تک کہ ریح نکلنے کا یقین نہ ہوجائے، آواز سُن لے یا بدبُو آجائے۔ غرض! کسی طرح یقین ہوجائے ۔ جب تک شک رہتا ہے وضو نہیں جاتا نماز درست و صحیح ہوجاتی ہے۔
:۔ ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا ہے کہ تم میں سے اگر کوئی شخص اپنے پیٹ میں (گڑ بڑ اور قراقر) پائے تو جب تک آواز نہ سُن لے یا ریح نکلنا معلوم نہ ہوجائے (وضو کیلئے ) مسجد سے نہ نکلے یعنی وضو باقی ہے ٹوٹا نہیں۔ (بخاری وترمذی و ابن ماجہ و ابوداو‘د)
۱۳:۔ بعض نئی روشنی کے لوگ کہتے ہیں کہ کھڑے ہو کر پیشاب کرنا چاہئے۔ کیونکہ پیغمبر ﷺ اسی طرح کرتے تھے۔ کیا یہ صحیح ہے؟
۔ یہ بات بالکل غلط ہے کہ آپ ایسا ہی کیا کرتے تھے۔ عادتِ شریفہ ہمیشہ بیٹھ کر پیشاب کرنے کی تھی اور اسی طرح ہم لوگوں کو چاہئے۔ اس لئے کہ کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی آپ نے ممانعت فرمائی ہے۔ اور کھڑے ہونے میں کپڑے ناپاک ہونے کا اندیشہ ہے۔ حالانکہ اس سے بچنے کی خاص تاکید وتہدید حدیث شریف میں وارد ہے۔ اور فرمایا ہے کہ قبر کا عذاب اکثر پیشاب کی پرواہ نہ کرنے اور اس سے نہ بچنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کھڑے ہو کر پیشاب کرنا خلاف طریقہ و عادت نبوی ﷺ ہے ۔اس سے بچنا چاہئے۔
آنحضرت ﷺ نے صرف ایک دفعہ بوجہ عذر کے ایسا کیا ہے۔ آپ تشریف لئے جاتے تھے ایک اونچی جگہ تھی جس پر لوگ مکانوں کا کوڑا وغیرہ لا کر ڈال دیا کرتے تھے۔ وہاں بیٹھنے میں گر جانے کا اندیشہ تھا۔ نیز وہ جگہ ناپاک اور گیلی تھی کپڑے آلودہ ہونے کا بھی خوف تھا اور آپ کی کمر میں درد تھا۔ جس کے لئے کھڑے ہو کر پیشاب کرنا عرب میں سریع الاثر علاج سمجھا جاتا تھا۔ ان وجوہ سے آپ کھڑے ہوگئے تھے۔ ورنہ عادت وطریقہ یہ نہ تھا۔ اب بھی اگر کسی کو کوئی واقعی عذر ہو تو کھڑے ہو کر پیشاب کرنا جائز ہوگا۔
:۔ عائشہؓ فرماتی ہیں کہ جو شخص تم سے کہے کہ نبی ﷺ کھڑے ہو کر پیشاب کرتے تھے اس کی تصدیق نہ کرنا۔ (یعنی کبھی اعتبار نہ کرنا) آپ ہمیشہ بیٹھ کر پیشاب کیا کرتے تھے۔ (نسائی و ترمذی و احمد وابن ماجہ)
:۔ عمرؓ فرماتے ہیں کہ مجھ کو رسول ﷺ نے کھڑے