انشاء اﷲ تعالیٰ تم اچھے ہوجاؤ گے اور اﷲتعالیٰ کی بڑی قدرت ہے۔ غرض اس سے ڈرانے والی بات نہ کہے۔
ہدایت:۔ رات کو بیمار پرسی جائز ہے۔ یہ جو لوگ منحوس سمجھتے ہیں غلط ہے اسی طرح جب بیمار کی خبر سنو اس وقت سے جب چاہے بیمار کی عیادت کر آئے۔ یہ ضروری نہیں کہ تین روز بیمار رہنے کے بعد عیادت کرے بلکہ جب چاہے کر آئے۔
سنت دواء:۔ بیماری میں علاج اور دوا کرنا مسنون ہے، لیکن نظر رکھے اﷲتعالیٰ پر۔
سنت کلونجی:۔ کلونجی اور شہد سے علاج و دوا کرنا سنت ہے، کیونکہ ہمارے نبی جی ﷺ نے فرمایا ہے کہ ان دونوں چیزوں میں اﷲتعالیٰ نے شفا رکھی ہے، اور ان کی تعریف میں بہت سی حدیثیں وارد ہوئی ہیں۔
سنت فال:۔ سنت یہ ہے کہ جب کسی کا عمدہ نام سنو تو اسے اپنے مدعا کے مناسب اور بہتر سمجھ کر خوش ہوجاؤ، یہی فال ہے۔ بد فال لینا سخت منع ہے مثلاً سفر میں جاتے وقت گیدڑ راستہ سے ہو کر گذر جائے تو لوگ اُس دن کو چھوڑ دیتے ہیں پھر کسی دن سفر کرتے ہیں۔ مثلاً صبح کو بندر کا نام نہیں لیتے اُن کو برائی کا باعث سمجھتے ہیں، یہ سب منع ہے اور بہت بُرا ہے کسی آدمی کو منحوس سمجھنا۔ اور یہ بھی غلطی ہے کہ فلاں مکان کی وجہ سے ہم کو مرض آیا، یا نقصان ہوا۔
سنت موت:۔ سنت یہ ہے کہ میّت کے دفن میں جلدی کی جائے۔
سنت قبر:۔ یہ ہے کہ قبر پر پانی ڈالیں۔ اور قبر بہت اونچی نہ بنائیں اور پختہ قبر نہ بنائیں۔
سنت طعام:۔ سنت ہے کہ میّت کے رشتہ داروں کو کھانا دیا جائے۔ لیکن یہ خیال رہے کہ تمام برادری اور رشتہ داروں کو کھلانا جائز نہیں بلکہ وہی لوگ کھاویں جو کھانے میں میت والوں کے شریک ہیں۔ اور کھانے میں ناموری و دکھلاوا جائز نہیں بلکہ جو کچھ موجود ہو وہی دیا جائے۔
یہ سنت کی وہ باتیں ہیں جن پر عمل کرنے سے آدمی نجات پاتا ہے اور محبوب ہوتا ہے اﷲکی طرف۔
پس اے مسلمانو! عمل کرو شوق سے اور دعا کرو کہ سنت کا طریقہ نصیب ہو ہم سب کو اور آخرت میں ہم سب حضور اکرم ﷺ کے ساتھ ہوں۔ آمین
تمت بالخیر