لئے یہ کتا تعلیم یافتہ شمار نہ ہوگا۔ اور اس کامارا ہوا جانور حلال نہ ہوگا تاوقتیکہ تین مرتبہ امتحان نہ ہوجائے۔اور اگر اس کے ہمراہ کوئی دوسرا کُتّا بھی لگ گیا جو تعلیم یافتہ نہیں یا بسم اﷲ کہہ کر نہیں چھوڑا گیا تب بھی اس کا مارا ہوا حلال نہ ہوگا۔
:۔ عدی بن حاتم فرماتے ہیں کہ مَیں نے عرض کیا کہ یا رسول اﷲ ﷺ ہم ایسے لوگ ہیں کہ ان کتّوں کے ذریعے سے شکار کرتے ہیں۔ پس ( آپ فرما دیجئے کہ) ہم کو اس میں سے کونسی چیز حلال ہے؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب تم اپنا تعلیم یافتہ کتّا چھوڑو اور (چھوڑتے ہوئے) خدا کا نام لے لو تو جو کچھ وہ کتّا تمہارے لئے روک رکھے وہ کھا لو (یعنی وہ خود اس میں سے نہ کھائے) لیکن اگر کتّا خود کھا لے تو نہ کھانا کیونکہ مجھے اندیشہ ہے کہ یہ اس نے اپنے لئے روکا ہو۔ اور اگر اس کے ساتھ کوئی دوسرا کتّا مل جائے ( جو تعلیم کردہ نہ ہو یا بِلا ذکر اﷲ چھوڑ دیا گیا ہو) تو بھی نہ کھانا (بخاری ومسلم۔ ابوداو‘د۔ ترمذی۔ نسائی)
۶۹:۔اگر کسی زندہ جانور کی دُم یا چکتی (دُنبہ کے پیچھے لگی رہتی ہے) یا کان کا ٹکڑا کاٹ کر کھا لیا جائے تو جائز ہے یا ناجائز؟
۔بالکل حرام اور ناپاک ہے ہرگز کھانا درست نہیں۔
:۔ابن عمر فرماتے ہیں کہ جناب رسول اﷲ ﷺ فرماتے تھے کہ زندہ جانور میں سے جو کچھ عضو کاٹ دیا جائے وہ بالکل مُردار ہے۔ (ابن ماجہ۔ ابو داو‘د۔ ترمذی)
۷۰:۔خرگوش حلال ہے یا نہیں؟ سُنا ہے کہ اس کو عورتوں کی طرح حیض آتا ہے اس لئے حرام ہے۔
۔بے شک بعض علماء کا قول حرام ہونے کا بھی ہے۔ لیکن قول صحیح اور فتویٰ اس پر ہے کہ حلال ہے اگرچہ حیض آتا ہے۔
:۔انس فرماتے ہیں کہ ہم نے مر الظہران (مکّہ کے قریب ایک مقام کا نام ہے ۱۲فخر) میں ایک خرگوش کو بھڑکایا (یعنی شکار کرنے کے لئے اُس کو گھبرا کر اُٹھایا) اور لوگ اس پر دوڑے لیکن سب مغلوب ہوگئے (یعنی کوئی نہ پکڑ سکا) اور مَیں نے اس کو پا کر پکڑ لیا اور ابوطلحہ کے پاس لایا تو انہوں نے اس کو ذبح کیا اور (پکانے کے بعد ) اُس کی ران رسول اﷲ ﷺ کی خدمت میں بھیجی۔ آپ نے اس کو قبول فرمایا (اور اس میں سے تناول فرمایا) (بخاری کتاب الھبہ۔ ابن ماجہ۔ ابوداو‘د مختصراً)
:۔ محمد بن صفوان کہتے ہیں کہ مَیں نے دو خرگوش شکار کر کے پتھر سے ذبح کر لئے اور رسول اﷲ ﷺ سے مسئلہ پوچھا تو آپ نے مجھ کو اُن کو کھانے کا حکم دیا۔ (ابوداو‘د)
۷۱:۔ کسی جانور گائے بکری وغیرہ کو ذبح کرنے کے بعد اس کے پیٹ میں سے اگر بچہ نکلے تو اُس کو کیا کرنا چاہئے؟