۔ تمام جسم کے بال صاف کر دینا جائز ہے مونڈ کر یا کسی دوا سے ۔ مردوں کے لئے زیرِ ناف بالوں کا مونڈنا بہتر ہے۔ لیکن کسی دوا اور نورہ یا پوڈر سے صاف کر دینا بھی بلا شبہ جائز ہے۔ عورتوں کے لئے مونڈنا جائز ہے لیکن دوسری تدبیروں سے صاف کر نا بہتر ہے۔
ام سلمہؓ فرماتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ جب نورہ (چونا ،ہڑتال وغیرہ) بدن پر لگاتے تو نیچے کے بدن سے (یعنی جہاں تک پوشیدہ رکھنا فرض ہے) شروع کر کے خود نورہ لگاتے اور باقی بدن کو آپﷺ کی ازواج نورہ لگا دیتیں ( ابن ماجہ)
۹۵:۔ عورتوں کو مہندی سے ہاتھ رنگنا جائز ہے یا نہیں اور کسی ضرورت علاج کے لئے مرد بھی ہاتھ پاؤں یا کسی عُضو پر مہندی لگا سکتا ہے؟
۔ عورتوں کے لئے مہندی لگانا نہایت بہتر اور مستحب ہے اور علاج کے لئے مرد کو بھی استعمال جائز ہے۔
عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ پردہ کے پیچھے سے ایک عورت نے رسول اﷲﷺ کی طرف ایک خط (یا اور کوئی لکھی ہوئی چیز) بڑھائی( تاکہ آپ لے کر ملاحظہ فرما لیں، آپ نے بے رنگ ہاتھ دیکھ کر) اپنا دستِ مبارک روک لیا اور فرمایا کہ معلوم نہیں یہ مرد کا ہاتھ ہے یا عورت کا۔ اس نے عرض کیا کہ عورت ہی کا ہاتھ ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اگر عورت ہوتی تو اپنے ناخن کو مہندی سے رنگ لیتی (ابوداؤد)
عائشہؓ فرماتی ہیں کہ عورت کے ایسی حالت میں رہنے کو اس کے ہاتھ میں نہ مہندی ہو نہ رنگ کا اثر آنحضرت ﷺ ناپسند فرماتے تھے (بیہقی)
رسول اﷲﷺ کی آزاد کردہ لونڈی سلمیؓ فرماتی ہیں کہ آں حضرتﷺ کو جب کبھی کوئی کانٹا یا خراش لگ جاتا تھا تو آپﷺ اس پر مہندی لگا دیتے تھے (ابن ماجہ)
خرید و فروخت
۹۶:۔ کوئی وقت ایسا بھی ہے جس میں خریدو فروخت کی کچھ ممانعت ہو؟
۔ ہاں دو وقت ہیں: جمعہ کے دن اذان پُکارے جانے کے بعد جمعہ کی نماز سے فراغت پانے تک خرید و فروخت مکروہ تحریمی (قریب بحرام) ہے اس کی ممانعت قرآن مجید میں موجود ہے۔ اور دوسرا وقت صبح صادق کا ہے یعنی صبح صبح آفتاب نِکلنے سے پہلے ہی نرخ چکانے اور خرید و فروخت کے معاملے میں مصروف ہوجائے اُس وقت اگرچہ خرید و فروخت مکروہ تحریمی