کا اندیشہ نہ ہو تو جائز ہے۔
۱؎:۔ عائشہ رضی اﷲ عنہا کہتی ہیں کہ ایک روز عشاء کے بعد آنحضرت ﷺ کو مکان پر آنے میں دیر ہوئی، میں انتظار کرتی رہی۔ جب آپ تشریف لائے تو میں نے عرض کیا کہ یا حضرت آج کہاں دیر لگی؟ آپ نے فرمایا کہ ایک ایسے خوش آواز کا قرآن شریف سننے لگا تھا جس کی مانند خوش آواز اور عمدگی سے پڑھنے والا نہیں سُنا۔ (عائشہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ) پھر دونوں اُٹھ کر ایسی جگہ کھڑے ہوئے جہاں پر اُن کی آواز سنائی دیتی تھی۔ تھوڑی دیر میں آپ نے فرمایا کہ یہ شخص سالم ہے ابو حذیفہ رضی اﷲ عنہ کا مولیٰ (یعنی غلام آزادہ کردہ) خدا کا شکر ہے کہ اُس نے میری اُمت میں ایسے اچھے بندے پیدا فرمائے (ابن ماجہ)
۳۶:۔ قران مجید کو بلا وضو کے پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
۔ پڑھنا جائز ہے لیکن ہاتھ سے چھونا جائز نہیں۔ غلاف میں ہو تو مضائقہ نہیں۔ غسل کی حاجت میں حفظ پڑھنا بھی جائز نہیں۔
:۔ ابوسلام فرماتے ہیں کہ مجھ سے بعض صحابہ نے بیان کیا ہے کہ ایک مرتبہ رسول ﷺ نے پیشاب کیا اور پھر وضو اور استنجا کرنے سے پہلے ہی قرآن مجید کی چند آیتیں پڑھیں۔ (احمد)
:۔ علی رضی اﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ بیت الخلاء سے نکلنے کے بعد ہی قرآن پڑھ لیتے اور گوشت کھا لیتے تھے۔ اور جنابت کے سوا کوئی چیز آپ کو قرآن سے نہیں روکتی تھی۔ (نسائی وابن ماجہ)
۳۷:۔ قرآن شریف پڑھنے والے کو کسی ضرورت سے خاموش کر دینا اور کہہ دینا کہ بس کرو جائز ہے یا اس سے گنہگار ہوتا ہے کہ اُ س نے نیک کام سے روک دیا؟
۔ اس صورت میں کچھ گناہ نہیں ہوتا۔گناہ جب ہے کہ بِلا ضرورت روکے یا کچھ برائی اور نفرت دل میں لائے (نعوذ باﷲ)
:۔ عبد اﷲ بن مسعود رضی اﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ قرآن پڑھ کر مجھ کو سناؤ۔ میں نے عرض کیا کہ یا حضرت آپ کو کیا سناؤں، آپ پر تو قرآن ہی نازل ہوا ہے (یعنی آپ کو دوسروں سے سننے کی کیا ضرورت ہے) آپ نے فرمایا کہ مجھ کو یہ پسند ہے کہ دوسروں سے قرآن سنوں پس میں نے سوئہ نساء پڑھنی شروع کی یہاں تک کہ جب اس آیت پر پہنچا ۱؎آپ نے فرمایااب بس کرو۔ میں نے سر اُٹھا کر دیکھا تو آپ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔ (بخاری ومسلم وترمذی)
جمعہ اور خطبہ
۳۸:۔ جمعہ کے روز خط بنوانا ، ناخن وغیرہ ترشوانا