تمہارے لئے نافع ہے (ترمذی۔ ابن ماجہ۔ ابوداؤد)
۱۲۴:۔ میّت کے چہرے کو بوسہ دینا اور غسل وکفن کے بعد اس کی صورت دیکھنا جائز ہے یا نہیں؟
۔ دونوں باتیں جائز ہیں۔
عائشہؓ سے روایت ہے کہ جب عثمان۱؎ بن مظعون ؓ کی وفات ہوگئی تو رسول اﷲﷺ نے ان کی (پیشانی) کو بوسہ دیا اور اب تک وہ حالت میری آنکھوں میں پھرتی ہے کہ آنحضرتﷺ کے آنسو عثمان بن مظعون کے رخساروں پر بہہ رہے تھے ۔ (ترمذی۔ ابن ماجہ۔ ابوداؤد)
انسؓ فرماتے ہیں کہ جب رسول اﷲﷺ کے صاحبزادے ابراہیمؓ ۲؎کی وفات ہوئی تو آپ نے فرمایا کہ (ذرا ٹھہرنا) جب تک میں اس کی صورت نہ دیکھ لوں ، کفن میں نہ چھپانا (یعنی چہرہ ابھی کھلا) رکھنا پھر آپ تشریف لا کر اس پر جُھک پڑے اور روئے (یعنی آنسو نکل آئے) (ابن ماجہ)
۱۲۵:۔ عورتیں اگر جنازے کے ہمراہ قبرستان میں جائیں تو کچھ ثواب ہے یا نہیں؟
۔ ان کے لئے جنازہ کے ساتھ جانا کچھ ثواب نہیں بلکہ ناجائز ہے اور عورتوں کے لئے قبرستان میں جانے کی سخت ممانعت ہے۔ عائشہ صدیقہؓ صدمے کے جوش میں صرف ایک دفعہ اپنے بھائی۳؎ کی قبر پر چلی گئی تھیں جس کی وفات کے وقت یہ وہاں موجود نہ تھیں اس لئے صدمہ زیادہ تھا۔ آپ اس فعل پر تمام عمر استغفار کر کے روتی رہیں کہ افسوس میں کیوں گئی۔
ابن عمر اور ابن عباس رضی اﷲعنہما سے روایت ہے عورتوں کے لئے جنازہ کے ساتھ جانے کا (کوئی حق اور) کچھ ثواب نہیں۔ (بیہقی ۔طبرانی)
ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ رسول اﷲﷺ نے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے۔ (ترمذی۔ ابوداؤد۔ ابن ماجہ۔ احمد)
۱۲۶:۔ اگر کبھی ضرورت اور مجبوری ہو تو صرف ایک ہی کپڑے میں مردے کو کفن دے کر دفن کر سکتے ہیں یا نہیں؟
۔ جب دوسرا اور تیسرا کپڑا میسر نہ آئے تو ایک میں بھی کفن دینا جائز ہے۔
جابرؓ فرماتے ہیں کہ رسول اﷲﷺ نے (اپنے چچا) حمزہؓ کو ایک کپڑے میں کفن دیا(زیادہ کپڑا موجود ہی نہ تھا وہ ایک بھی اس قدر کوتاہ تھا کہ)اگر سر کو چھپاتے تو پاؤں کُھل جاتے تھے اور اگر پاؤں چھپاتے تو سر کُھل جاتا تھا۔ آخر آپ نے فرمایا کہ سَر ڈھانپ دو اور پاؤں پر گھانس ڈال دو (احمد۔ ترمذی)