۷۸:۔حیض کی حالت میں عورت کے ہاتھ کا پکایا ہوا کھانا یا اس کا جُھوٹا کھانا اور اس کے ساتھ کھانا پینا حلال وجائز ہے یا نہیں؟ اور اس کا ہاتھ، مُنہ اور بدن پاک ہوتا ہے یا نجس؟
۔اُس کے ساتھ اور اس کا بچا ہوا کھانا بلا شک و شبہ حلال و جائز ہے۔ اور اس کا پکایا ہوا کھانا جائز اور پاک ہے۔ اُس کے ہاتھ وغیرہ اور بدن ناپاک نہیں ہوتا۔ البتّہ جس جگہ کوئی ظاہری ناپاکی (خون وغیرہ) لگ جائے وہ جگہ ناپاک ہوجائے گی۔
:۔ عائشہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ میں حالتِ حیض میں ایک برتن میں سے (دودھ یا پانی) پی کر اُسی ( کے باقی ماندہ) کو رسول اﷲ ﷺ کو دے دیتی تھی تو آپ ﷺ میرے مُنہ کی جگہ اپنا دہن مبارک لگاتے (اور پی لیتے تھے) تاکہ معلوم ہوجائے کہ حائضہ کامُنہ نجس اور ناپاک نہیں ہوتا۔ (مسلم۔ ابن ماجہ)
:۔ شریح بن ہانی نے عائشہ رضی اﷲ عنہا سے پوچھا کہ کیا حالتِ حیض میں عورت اپنے خاوند کے ساتھ کھانا کھا سکتی ہے؟ عائشہ رضی اﷲ عنہا نے فرمایا کہ ہاں کھا سکتی ہے۔ میں حائضہ ہوتی تھی اور رسول اﷲ ﷺ مجھ کو اپنے ساتھ کھلاتے تھے۔ (نسائی)
:۔ عبد اﷲ بن سعد انصاری کہتے ہیں کہ مَیں نے رسول اﷲ ﷺ سے حائضہ کے ساتھ کھانے کو دریافت کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ (کچھ مضائقہ اور اندیشہ نہیں ) اس کے ساتھ کھاؤ (ترمذی)
:۔ عائشہ رضی اﷲ عنہا کہتی ہیں کہ مَیں حیض میں ہوتی تھی اور رسول اﷲ ﷺ کا سر مبارک دھوتی تھی۔ (بخاری وترمذی و ابوداو‘د و نسائی ومؤطا)
۷۹:۔ گرم گرم کھانے کو بعض لوگ منع بتلاتے ہیں۔ بعض کھانوں کو اگر سرد کر دیا جائے تو بالکل بے مزہ اور خراب ہوجاتے ہیں۔
۔بے شک رسول اﷲ ﷺ نے گرم کھانے کی ممانعت بھی فرمائی ہے اور فرمایا ہے کہ اس میں برکت نہیں ہوتی۔ لیکن یہ ممانعت اسی وقت ہے کہ کھانا بہت شدید گرم ہو اور گرمی کا جوش نہ گیا ہو جس سے معدہ بلکہ مُنہ اور ہاتھ کو بھی ضرر پہنچتا ہے۔ باقی معمولی طور پر گرم کھانا جو کھایا جاتا ہے اُس کی ممانعت نہیں۔ اور جن چیزوں کو زیادہ گرم کھانے پینے میں نفع اور ذائقہ ہو ان کو تیز گرم کھا لینا بھی جائز ہے جیسے چائے اور کافی۔
:۔ حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ کے لئے ایک روز گرم گرم کھانا لایا گیا آپﷺ نے اس کو تناول فرمایا اور کھانے کے بعد خدا تعالیٰ کا شکر کر کے فرمایا کہ بہت مدّت