۔یہ بات صحیح نہیں بلکہ ہر شخص کے نام کے ساتھ باپ کا نام لے کر پکاریں گے (مثلاً حامد ولد سعید) ہاں پردہ پوشی اور ستّاری اس طرح ہوگی کہ بعض گناہگاروں کو جوارِ رحمت میں لے کر صرف ان کے گناہ کا اقرار کرا کر معاف کر دیا جائے گا۔ اہلِ محشر کو خبر بھی نہ ہوگی کہ کیا گناہ کیا تھا اور کس طرح نجات ہوئی۔
:۔ ابودرداء فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا کہ تم قیامت کے روز اپنے اور اپنے باپ کے نام سے پکارے جاؤ گے۔ لہٰذا اپنے (عزیزوں کے) نام اچھے رکھا کرو۔ (ابوداو‘د واحمد)
۶۵۔ اگر کسی کا نام ناپسندیدہ اور نامناسب ہو تو اس کو بدل ڈالنا جائز ہے یا نہیں؟
۔ جائز ہے بلکہ مسنون و مستحب یہی ہے کہ اُ سکو بدل ڈالے۔
:۔ عائشہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ بُرے نام کو بدل دیا کرتے تھے (ترمذی)
:۔ ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ نے (میری بہن) عاصیہؓ کا نام بدل دیا اور فرمایا کہ تیرا نام جمیلہ ہے۔ (ابوداو‘د)
۶۶:۔کسی گھوڑے یا بیل گائے وغیرہ کا کوئی نام رکھ دینا جائز ہے یا نہیں؟
۔جائز و درست ہے۔
:۔ سہل بن سعد فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ کا ایک گھوڑا ہمارے باغ میں رہتا تھا جس کو لُخَیف کہتے تھے۔(بخاری)
:۔جعفر بن محمد فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ کی اونٹنی کا نام ’’عضباء‘‘ تھا (قصوا بھی اسی کو کہتے تھے) اور آپ کے خچر کا نام ’’شہباء‘‘ اور گدھے کا ’’یعفور‘‘ اور آپ کی باندی کا نام’’ خضراء‘‘۱؎ (بیہقی)
طعام اور اس کے متعلقات حلال و حرام وغیرہ
۶۷:۔جناب رسول اﷲ ﷺ نے کبھی اپنے دستِ مبارک سے بھی کوئی جانور ذبح فرمایا ہے؟ آپ چونکہ سراسر رحمت تھے غالباً آپ نے اپنے ہاتھ سے کبھی ذبح نہ کیا ہوگا۔ اور آپ نے کبھی اونٹ کا گوشت بھی کھایا ہے یا نہیں؟
۔نہایت معتبر اور صحیح حدیثوں سے آپ کا اونٹ اور