امریکن کینسر سوسائٹی اور ہارٹ ایسوسی ایشن نے ٹی وی کے ذریعہ ابلاغ کو تمباکو نوشی کے خلاف خوب خوب استعمال کیا ۔
انسانی صحت پر سگریٹ نوشی کے اثرات پر مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے محکمۂ تعلیم و صحت اور بہبود نے ۱۹۶۴ء میں تحقیقات کے لیے بڑی بڑی رقمیں عطیہ کرنی شروع کردیں ۔ اسی سال خود تمباکو کی چھ بڑی کمپنیوں نے ایک کروڑ ڈالر امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کو تحقیقات کے لیے دیے ۔ ۱؎
یہ تحقیقات ا ب بھی بہت سے ملکوں میں جاری ہیں اور وقتاً فوقتاً رپورٹیں شائع ہوتی رہتی ہیں لیکن سگریٹ نوشی میں کوئی کمی واقع نہیں ہورہی ہے ، بلکہ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی ، اعداد و شمار کے مطابق صرف ریاستہائے متحدہ امریکہ میں ۱۹۹۱ء میں تمباکو نوشی اور اس سے پیدا ہونے والے امراض سے ساڑھے تین لاکھ افراد لقمہ ٔ اجل بن گئے ۔
چین دنیا کا ایسا ملک ہے جہاں تمباکو نوشی سے مرنے والوں کا تناسب سب سے زیادہ ہے ، ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت چین میں روزانہ تقریباً دو ہزار افراد موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں ۔۔۔ہندوستان میں سالانہ آٹھ لاکھ افراد تمباکو سے پیدا ہونے والی مختلف بیماریوں کی وجہ سے مرتے ہیں ۔ کینسر کے ماہروں کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں کینسر سے مرنے والوں میں آدھے وہ لوگ ہیں جو تمباکو نوشی کی وجہ سے اس مرض میں مبتلا ہوتے ہیں ، اور نوجوان تمباکو نوشی کی وجہ سے اکثر دل کے امراض کا شکار ہوتے ہیں ، ایک رپورٹ کے مطابق ۴۰ سال سے کم عمر میں عارضہ ٔ قلب سے مرنے والوں میں ۷۶ فیصد نوجوان وہ ہیں جو تمباکو نوشی کے عادی تھے ۔
عالمی صحت تنظیم کی جدید ترین رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر برس ۴۲لاکھ افراد سگریٹ نوشی کی وجہ سے موت کا شکار ہوجاتے ہیں ۔ اور ۲۰۳۰ء تک یہ تعداد ڈیڑھ کروڑ تک پہنچ سکتی ہے ۔
------------------------------