بنانے اور روحانی قوی کی ترقی میں معاون ہوں ، اور ان چیزوں کے کھانے کی ممانعت کردی جو جسم کو نقصان پہنچانے اورروحانی قوی کو مضمحل کرنے کا سبب بنیں ۔ اسی مصلحت کے پیش نظر فقہاء نے ایک شرعی ضابطہ مقرر کیا ہے کہ’’ویحرم مایضرالبدن أو العقل ‘‘ ۱؎ یا’’کل ماضرکالزجاج والحجروالسم یحرم ‘‘ ۲؎
موجودہ زمانے میں جو مضر صحت اشیاء انسان کے استعمال میں ہیں ان میں سر فہرست تمباکو ہے جس کے زہر نکوٹین NICOTINEسے ہر سال لاکھوں افراد موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں ، تمباکو نوشی کی بری لت سے اسلامی معاشرہ بھی اچھوتا نہیں ہے جس میں تمباکو جائز ومستحسن تصور کرکے مختلف طریقوں سے بلا دریغ استعمال کیا جارہا ہے ۔
افسوس کا مقام ہے کہ غیر اسلامی فلاحی تنظیمیں انسداد تمباکو نوشی کی مہم چلارہی ہیں اور قرآن و حدیث کا درس دینے والے علمائے کرام بصد شوق تمباکو کا استعمال کررہے ہیں ، اورامت اسلامیہ کا خرد و کلاں اس کا اس قدر دلدادہ ہوچکا ہے کہ ع
چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی
کا مصداق ہوگیا ہے ۔ یہیں تک بس نہیں ہے بلکہ مسلم اخبارات و رسائل میں تمباکوکے فروغ کے لیے اشتہارات بھی شائع کیے جارہے ہیں ۔
تمباکو کے نقصانات صرف تمباکو نوش تک محدود ہوتے تو تمباکو نوشی نہ کرنے والے اپنے کو خوش نصیب تصور کرتے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس فضا میں سانس لینا بھی خطرناک مسئلہ بن گیا ہے جس کو تمباکو نوشوں نے تمباکو کے دھوئیں سے آلودہ کر رکھا ہے ، انسان تمباکو نوشی نہ کرتے ہوئے بھی تمباکو نوشوں میں شمار ہوگا ، اب ایک نئی اصطلاح وضع کی گئی ہے ۔ (Passive Smoking)(غیر ارادی تمباکو نوشی ) اور (Active Smoking) (عملی تمباکو نوشی ) ۔
------------------------------