گیاجزاہ اللہ خیراً کے دعائیہ الفاظ زبان پر آئے، صاحبان قلم نے تمباکو نوشی اور اس سے متعلقات پر بہت کچھ لکھا ہے، لیکن معلومات وتحقیق اور ارباب علم و فتویٰ کی مبسوط آراء کو جمع کردینے کاجو حق اس کتاب نے ادا کیا ہے وہ کسی دوسرے مقالہ یا کتاب میں دیکھنے کو نہ ملا۔
کتاب نے تمباکو کی پیدائش و تاریخ مختلف ممالک میں اس کا داخلہ، اربابِ اقتدار،مسلم سلاطین اور صاحبانِ بصیرت و علم کی اس پر لگائی ہوئی پابندی اور اس کے نقصانات کو واضح کیا ہے، قرآن کریم کی آیات اور رسول علیہ السلام کے ارشادات، علماء کے فیصلے اور مفتیان کرام کے فتاویٰ نیز صاحبان تجربہ اور معالجین و عالمی صحت پرنظر رکھنے والوں کے مشورے بھی ہیں ، مدینہ طیبہ میں جامعہ اسلامیہ کی عالمی کانفرنس منعقد مارچ ۱۹۸۲ء میں ۱۷؍ممالک کے علمائے اسلام کی متفقہ رائے، رائے نہیں فتویٰ بھی تحریر کیا ہے۔چاروں فقہوں (حنفی ، شافعی، مالکی اور حنبلی)کے اکابر علماء کی آراء بھی مع دلائل کے قلمبند ہوئے ہیں ، سلفی مسلک کے قدیم و جدید علماء کی رائے بھی داخلِ کتاب ہے۔
تمباکو کے خطرناک حد تک نقصان رساں ہونے کو طبِّ جدید کی طرف سے شب وروز بتایا جاتا ہے ، سگریٹ کے پیکٹوں تک پر اس کا مضر صحت ہونا نوٹ کیا جاتا ہےSigarette Smoking Is Injurious To healthطب قدیم نے بھی اس کے نقصانات بتائے ہیں ، حکیم شریف خاں صاحب نے بھی تالیف شریفی میں اعضاء ودماغ کے لیے مضر صحت بتایااور باعث خفقان لکھا ہے، اعظم الحکماء حکیم اعظم خان نے لکھا ہے’’مورث یبوست اعضاء ولاغری بدن ودرشتی جلد ہے ‘‘ اور فرمایا ہے ’’از آں دق شیخوخت می گردد وگاہے مورث امراض مختلفہ می شود کہ علاج آنہا مشکل می گردد‘‘ دخان تمباکو کومظلم ومخرب حواس وقویٰ مسخن ومحلل جمیع اعضاء و دماغ وقلب بتایا ہے۔
میر محمد حسین نے مخزن الادویہ میں مضر دل ودماغ، مورث سل و خفقان،مکدر حواس