Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

7 - 84
اولاد ساری دنیامیں پھیلی۔ آپ کاذکر قرآنِ پاک میں  بار بار آیا ہے۔ جب اللہ تعالیٰ نے دنیا کو آباد کرنے کا ارادہ کیا توا للہ تعالیٰ نے فرشتوں سے فرمایا:’’ میں اس دنیا میں اپنا ایک نائب (خلیفہ) بنانا چاہتا ہوں‘‘۔ فرشتوں نے کہا:’’اے اللہ! تو دنیامیں ایسی مخلوق کونائب بنانا چاہتا ہے جو خرابیاں کرے اور خون کرتی پھرے،جب کہ ہم تیری تعریف کرنے کے ساتھ ساتھ تیری تسبیح اور پاکی بھی بیان کرتے رہتے ہیں۔‘‘اللہ تعالیٰ نے فرمایا:’’ میں وہ باتیں جانتاہوں جو تم نہیں جانتے۔‘‘
 اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم  ؑ کو سب چیزوں کے نام سکھادیے۔ پھر ان کو فرشتوں کے سامنے پیش کیا اور فرمایا:’’ اگر تم سچے ہو تو مجھے ان چیزوں کے نام بتائو۔‘‘ انھوں نے کہا کہ تو پاک ہے، جتنا علم تو نے ہم کو بخشا ہے اس کے سوا ہم کو کچھ معلوم نہیں۔ پھر اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کوحکم دیا کہ تم آدم کوسجدہ کرو، تو وہ سب سجدے میں گر پڑے، مگر شیطان نے سجدہ نہیں کیا، اس کاذکر پہلے بھی آیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم  ؑسے کہا کہ تم اور تمہاری بیوی جنت میں رہو اور جہاں سے چاہو کھائو پیو، مگر ایک خاص درخت کے متعلق حضرت آدم ؑکو منع کردیا کہ اس کے قریب بھی نہ جانا، ورنہ تم بھی ظالموں میں سے ہوجائو گے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم  ؑکاامتحان لیا کہ دیکھیں یہ ہمارا کہنا مانتے ہیں یابھول جاتے ہیں اور شیطان کے بہکاوے میں آجاتے ہیں۔
شیطان جو پہلے ہی حضرت آدم ؑ سے ناراض تھا کہ ان کی وجہ سے وہ اللہ تعالیٰ کے دربار سے نکلا اور اللہ تعالیٰ کی لعنت اس پر ہوئی اور اس نے قسم کھائی تھی کہ میں حضرت آدم ( ؑ) اور اس کی اولاد کو قیامت تک بہکاتا رہوں گا کہ وہ اللہ تعالیٰ کاکہنا نہ مانے اور خوب برائیاں پھیلائے۔ وہ حضرت آدم  ؑ اوران کی بیوی حضرت حوا  ؑ کو برابر بہکا تارہا کہ اس درخت کاپھل تم ضرور کھائو۔ اس کے کھانے سے تم فرشتے بن جائو گے، جنت میں سے کبھی نہ نکلو گے۔ آخر ایک دن حضرت آدم  ؑ اور ان کی بیوی حضرت حوا  ؑ بھول کر شیطان کے بہکائے میں آگئے اور درخت کاپھل کھالیا۔ پھل کھاتے ہی دونوں ننگے ہوگئے اور جنت کالباس ان کے بدن سے غائب ہوگیا اور جنت کے پتوں سے اپنے بدن کوچھپانے لگے۔
 اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم  ؑسے فرمایا:’’ ہم نے کہہ دیا تھا کہ اس درخت کے پاس بھی نہ جانا اور شیطان کے کہنے میں نہ آنا، وہ تمہارا دشمن ہے، تم اس کے کہنے میں آگئے، اب تم اور تمہاری بیوی جنت سے چلے جائو اور دنیا میں جاکر رہو‘‘۔
حضرت آدم ؑکوجنت سے نکلنے اور شیطان کے بہکائے میں آنے کابہت رنج ہوا اور بہت عرصہ تک اللہ تعالیٰ سے معافی مانگتے رہے اور روتے رہے کہ اللہ تعالیٰ مجھے معاف کردیں ، آخر اللہ تعالیٰ کورحم آیا اور حضرت آدم ؑکویہ دعا سکھائی:
{ رَبَّنَا ظَلَمْنَا اَنْفُسَنَاوقف وَاِنْ لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَکُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِیْنo}1 
 اے ہمارے پروردگار! ہم اپنی جانوں پر ظلم کرگزرے ہیں، اور اگر آپ نے ہمیں معاف نہ فرمایا، اور ہم پر رحم نہ کیا تو یقینا ہم نامراد لوگوں میں شامل ہوجائیں گے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter