سب کچھ جانتا ہے۔
اور اگر کافر لڑتے رہیں تو پھر مسلمانوں کو حکم ہے:
{وَقَاتِلُوہُمْ حَتّٰی لاَ تَکُوْنَ فِتْنَۃٌ وَّیَکُوْنَ الدِّیْنُ کُلُّہٗ لِلّٰہ ج فَاِنِ انْتَہَوْا فَاِنَّ اللّٰہَ بِمَا یَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ}3
اور(مسلمانو!) ان کافروں سے لڑتے رہو، یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے، اور دِین پورے کاپورا اللہ کا ہوجائے۔پھر اگر یہ باز آجائیں تو ان کے اعمال کو اللہ خوب دیکھ رہا ہے۔
بچو!جس وقت کفار سے مقابلہ ہو اس وقت اللہ کو بہت یاد کرنا چاہیے، کیوںکہ کامیابی صرف اللہ کی مدد ہی سے ملتی ہے، نہ ہتھیاروں سے ملتی ہے، نہ فوج کی کثرت سے ملتی ہے، جیسا کہ تم کو جنگ ِ حنین میں بتایا جاچکا ہے، اللہ تعالیٰ خود اس کے لیے حکم دیتے ہوئے فرماتے ہیں:
{یٰاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِذَا لَقِیْتُمْ فِئَۃً فَاثْبُتُوْا وَاذْکُرُوْا اللّٰہَ کَثِیْرًا لَّعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ}1
{وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَہَاجَرُوْا وَجٰہَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ اٰوَوْا وَّنَصَرُوْا اُولٰـئِکَ ہُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقّاً ط لَّہُمْ مَّغْفِرَۃٌ وَّرِزْقٌ کَرِیْمٌ}2
اے ایمان والو!جب تمہارا کسی گروہ سے مقابلہ ہوجائے تو ثابت قدم رہو، اور اللہ کاکثرت سے ذکر کرو، تاکہ تمہیں کامیابی حاصل ہو۔
اور جولوگ ایمان لے آئے، اور انھوں نے ہجرت کی، اور اللہ کے راستے میں جہاد کیا، وہ اور جنہوں نے انہیں آباد کیا، اور ان کی مدد کی ، وہ سب صحیح معنی میں مؤمن ہیں۔ ایسے لوگ مغفرت اور باعزت رزق کے مستحق ہیں۔
بچو! جولوگ جہاد سے جی چراتے ہیں ان سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوکر فرماتے ہیں:
{قُلْ اِنْ کَانَ اٰبَآؤُکُمْ وَاَبْنَآؤُکُمْ وَاِخْوَانُکُمْ وَاَزْوَاجُکُمْ وَعَشِیْرَتُکُمْ وَاَمْوَالُ ناقْتَرَفْتُمُوْہَا وَتِجَارَۃٌ تَخْشَوْنَ کَسَادَہَا وَمَسٰکِنُ تَرْضَوْنَہَا اَحَبَّ اِلَیْْکُمْ مِّنَ اللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ وَجِہَادٍ فِیْ سَبِیْلِہِ فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰی یَاْتِیَ اللّٰہُ بِاَمْرِہٖ ط وَاللّٰہُ لاَیَہْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ}1
(اے پیغمبر! مسلمانوں سے) کہہ دو کہ اگر تمہارے باپ ، تمہارے بیٹے، تمہارے بھائی، تمہاری بیویاں ، اور تمہارا خاندان، اور وہ مال ودولت جو تم نے کمایا ہے ، اور وہ کاروبار جس کے منداہونے کاتمہیں اندیشہ ہے ، اور وہ رہائشی مکان جو تمہیں پسند ہیں، تمہیں اللہ اور اس کے رسول سے، اور اس کے راستے میں جہاد کرنے سے زیادہ محبوب ہیں، تو انتظار کرو، یہاں تک کہ اللہ اپنا فیصلہ صادر فرمادے، اور اللہ نافرمان لوگوں کو منزل تک نہیں پہنچاتا۔
بچو! اپنے آپ کو سچا مسلمان بنائو، تندرست رکھو، زیادہ سے زیادہ طاقت حاصل کرو اور پھر بڑے ہو کر ان سب چیزوں کو اللہ کی راہ میں جہاد کرنے پر خرچ کرو کہ یہی اصل زندگی ہے:
کہ دانہ خاک میں مل کر گلِ گلزار ہوتا ہے۔