Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

51 - 84
کیے ہوئے غلام اور حضرت ابوبکر صدیق ؓجو حضورﷺکے گہرے دوست تھے ایمان لائے اور اللہ کے دین کو پھیلانے کے لیے لوگوں کو بھی ایمان کی دعوت دینے لگے۔
بچو!ہمارے پیارے نبیﷺکو اللہ کادین پھیلانے میں بڑی بڑی مشقتیں اور تکلیفیں اٹھانی پڑیں، اللہ پاک قرآن پاک میں اپنے پیارے نبی کو تسلی دیتا رہا اور ہدایت فرماتا رہا کہ اب اس طرح اور اب اس طرح کرو۔
آپ کی تسلی کے لیے اور قوم کی عبرت کے لیے پہلے نبیوں کے قصے بتائے گئے کہ جن قوموں نے اپنے نبی کاکہنا مانا وہ دین ودنیا میں کامیاب رہیں اور جنہوں نے اپنے نبی کاانکار کیا اور اللہ کا کہنا نہیں مانا، وہ قوم اس دنیا سے بھی نیست ونابود کردی گئی اور آخرت میں بھی اس کوبڑی سزا ملے گی۔
بچو! یہ قصے تم کو سب سنائے جاچکے ہیں۔ اب ہم قرآن پاک سے صرف چند آیات مع ترجمہ لکھتے ہیں تا کہ قرآن کے الفاظ میں ہی آپ کو معلوم ہوجائے کہ ہمارے پیارے نبی اپنی قوم کو کس طرح سمجھاتے رہے اور قوم کیا جواب دیتی رہی۔
بچو! جب حضور ﷺ نے لوگوں کو ایمان کی دعوت دی تو لوگ تین گروہوں میں تقسیم ہوگئے:
۱۔  سچے مسلمان: جو آپ  ؑ ہر سچے دل سے ایمان لائے۔
۲۔   منافقین:جو سچے دل سے مسلمان نہ ہوئے بلکہ صرف دنیوی مفادات کی خاطر اپنے کومسلمان ظاہر کرتے تھے۔
۳۔  علانیہ کافر: جو اپنے آپ کو کافر ہی ظاہر کرتے تھے ،مسلمان ہونے کادعوی نہیں کرتے تھے۔
جب حضور ﷺ یا ایمان والے منافقین کو سچا مسلمان ہونے کی دعوت دیتے تو وہ ان مسلمانوں کو بے وقوف سمجھتے اور یہ کہتے کہ ہم بے وقوفوں کی طرح ایمان نہیں لاسکتے، اسی بات کو قرآن کریم نے اس طرح ذکر کیا ہے:
{وَاِذَا قِیْلَ لَہُمْ اٰمِنُوْا کَمَا اٰمَنَ النَّاسُ قَالُوْااَنُؤْمِنُ کَمَا اٰمَنَ السُّفَہَائُ ج اَلآ اِنَّہُمْ ہُمُ السُّفَہَائُ  وَلٰـکِنْ لاَّ یَعْلَمُوْنَ۔}1
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ تم بھی اسی طرح ایمان لے آئو جیسے دوسرے لوگ ایمان لائے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ کیا ہم بھی اسی طرح ایمان لائیں جیسے بے وقوف لوگ ایمان لائے ہیں؟ خوب اچھی طرح سن لو کہ یہی لوگ بے وقوف ہیں، لیکن وہ یہ بات نہیں جانتے۔
آگے قرآن کریم نے علانیہ کافروں کا قول ذکر کیا:
{وَقَالَ الَّذِیْنَ کَفَرُوا اِنْ ہَذَا اِلَّا اِفْکُنِ افْتَرٰئہ وَاَعَانَہٗ عَلَیْْہِ قَوْمٌ آخَرُوْنَ ج فَقَدْ جَاؤُوْا ظُلْمًا وَزُوْرًا۔ وَقَالُوْا اَسَاطِیْرُ الآوَّلِیْنَ اکْتَتَبَہَا فَہِیَ تُمْلَی عَلَیْْہِ بُکْرَۃً واَصِیْلاً}2
اور جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے، وہ کہتے ہیں کہ یہ (قرآن) تو کچھ بھی نہیں، بس ایک من گھڑت چیز ہے جو اس شخص نے گھڑلی ہے ، اور اس کام میں کچھ اور لوگ بھی اس کے مددگار بنے ہیں۔ اس طرح ( یہ بات کہہ کر) یہ لوگ بڑے ظلم اور کھلے جھوٹ پر اُترآئے ہیں۔اور کہتے ہیں کہ یہ تو پچھلے لوگوں کی لکھی ہوئی کہانیاں ہیں جو اس شخص نے لکھوالی ہیں، اور صبح وشام وہی اس کے سامنے پڑھ کر 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter