Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

42 - 84
پاس کچھ تحفے بھیج کر دیکھتی ہوں کہ مرے ایلچی کیا جواب لاتے ہیں۔ جب ایلچی تحفے لے کر آئے تو حضرت سلیمان ؑنے فرمایا: تمہارے تحفے تم ہی کو مبارک ہوں ،اللہ نے جوکچھ مجھے دیا ہے وہ اس سے کہیں بہتر ہے جو تمہیں دیا ہے، تم انھیں واپس لے جائو۔ اب ہم ان کے پاس ایسا لشکر لے کر پہنچیں گے جن کے مقابلے کی ان میں تاب نہیں ہوگی اور انھیں وہاں سے اس طرح نکالیں گے کہ وہ ذلیل ہوں گے، اور ماتحت بن کر رہیں گے۔
 جب ایلچی نے واپس جاکر بلقیس سے حضرت سلیمان ؑکی باتیں کہیں تو وہ دربار میں حاضر ہونے کی تیاریاں کرنے لگی۔ ایلچی کے واپس جانے کے بعد حضرت سلیمان ؑنے اپنے دربار والوں کو حکم دیا کہ ملکہ کے تخت کو ہمارے پاس لاکر حاضر کرو۔ ایک بڑا دیو بولا کہ میں اس سے پہلے کہ آپ دربار سے اٹھ جائیں آپ کی خدمت میں پیش کردوں گا، مگر ایک اور شخص کہ جس کو اللہ تعالیٰ نے کتاب کاعلم دیا تھا، اس نے کہا: میں آپ کی آنکھ جھپکنے سے پہلے تخت لے آئوں گا۔ چناںچہ جب سلیمان  ؑ نے عین اسی لمحے وہ تخت اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا تو فرمایا کہ یہ میرے اللہ کاامتحان ہے کہ میں اس کاشکر ادا کرتاہوں یا نہیں، اور جوکوئی شکر کرتا ہے تو وہ اپنے ہی فائدے کے لیے شکر کرتا ہے اور اگر کوئی ناشکری کرے تو میرا پروردگار بے نیاز ہے،کریم ہے۔
حضرت سلیمان  ؑ نے درباریوں سے کہا کہ اس تخت کی صورت تبدیل کردو، تاکہ ہم اسے آزمائیں کہ وہ اپنے تخت کو پہنچانتی بھی ہے یانہیں؟ چناںچہ تخت کی صورت بدل کر بچھادیا گیا اور بلقیس آگئی تو اس سے پوچھا گیا کہ کیا تمہارا تخت بھی ایسا ہی ہے؟ بلقیس نے جواب دیا: گویا یہ تو وہی ہے او رہم تو پہلے ہی آپ کی شان وشوکت اور قوت وطاقت کو جانتے تھے اور آپ کو مان گئے تھے۔ جس چیز کو یہ اللہ کے سوا پوجتی تھی اسی کی نحوست نے اس کو اب تک سلیمان کے پا س آنے سے روک رکھا تھا۔ پھر بلقیس سے محل میں جانے کو کہا گیا، جب اس نے حضرت سلیمان  ؑ کا محل دیکھا جوشیشے کابنا ہوا تھا اور معلوم ہوتا تھا کہ پانی سے بھرا ہوا ہے۔ بلقیس نے اس میں سے گزرنے کے لیے اپنے پائینچے اوپر اٹھائے اور اپنی دونوں پنڈلیاں کھول دیں۔ حضرت سلیمان  ؑ نے دیکھا تو فرمایا: یہ محل ہے جس میں شیشے جڑے ہوئے ہیں۔ غرض جب بلقیس کو اپنے مذہب کی غلطی معلوم ہوئی تو پکار اٹھی :اے اللہ ! میں نے جو اتنی مدت تک سورج کی پوجا کی، اور میری وجہ سے میری قوم بھی اس کو پوجتی رہی تو میں نے اپنے اوپر ظلم کیا، اب میں سلیمان کے رب، تمام جہانوں کے پالنے والے پر ایمان لاتی ہوں۔ 
بچو! حضرت سلیمان  ؑ اتنے بڑے نبی اور اتنے بڑے بادشاہ تھے کہ انسان، جن، پرندے اور ہوا سب ان کے تابع تھے،مگر آپ غریبوں اور بے کسوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے تھے اور اپنے ہاتھ سے چٹائیاں اور ٹوکریاں بنا کر روزی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter