Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

36 - 84
دیا جائے گا، کیوں کہ ان بستی والوں کاقانون یہی تھا کہ جھوٹے آدمی کو قتل کردیتے تھے۔ اس بنا پر حضرت یونس  ؑ نے یہاں سے ہجرت کرنے کاارادہ کرلیا اور شہر سے باہر نکل کھڑے ہوئے، اور چلتے چلے گئے یہاں تک کہ بحرروم کے کنارے پہنچ گئے۔ وہاں ایک کشتی جانے کے لیے تیار تھی، اس پر سوار ہوکر روانہ ہوگئے۔ جب کشتی بیچ سمندر میں پہنچی تو رک گئی۔ ملاح نے کہا: اس کشتی میں کوئی غلام ہے جو اپنے مالک سے بھاگ کر آیا ہے، جب تک وہ نہیں اُترے گا کشتی نہیں چلے گی۔حضرت یونس ؑ بول اٹھے کہ وہ بھاگا ہوا غلام میں ہوں، مجھے سمندر میں ڈال دو، اور یہ اس وجہ سے کہا کہ حضرت یونس ؑنے ہجرت کرنے میں اللہ کے حکم کا انتظار نہیں کیا تھا، خود ہی ہجرت کرنے کافیصلہ کیا تھا، یہ کام اگرچہ فی نفسہ جائز تھا، مگر انبیاء کی شایانِ شان نہ تھا، کشتی والے چوں کہ آپ کو جانتے تھے، اس لیے آپ کو پانی میں ڈالنے پر تیار نہ ہونئے اور قرعہ ڈالنے کا فیصلہ ہوا۔ چناںچہ کئی مرتبہ قرعہ ڈالا گیا، ہر مرتبہ آپ ہی کانام نکلا۔ لوگوں نے آپ کو دریا میں ڈال دیا۔ اللہ کاکرنا ایسا ہوا کہ ایک مچھلی دیر سے منہ کھولے کھڑی تھی، اس نے اللہ کے حکم سے آپ کو نگل لیا ۔ لیکن حضرت یونس ؑبرابر اللہ کی پاکی اور بزرگی بیان کرتے رہے۔ اگر آپ اللہ کی پاکی اور بزرگی بیان کرنے والے نہ ہوتے تو قیامت تک مچھلی کے پیٹ میں رہتے۔ مگر اللہ تعالیٰ بے حد مہربان او ر رحم کرنے والے ہیں۔ وہ ہر توبہ کرنے والے کی توبہ قبول کرتے ہیں اور ہر پناہ چاہنے والے کوپناہ بخشتے ہیں۔ حضرت یونس  ؑ اللہ کی مرضی معلوم کیے بغیر بستی چھوڑآنے پرشرمندہ تھے۔ چناںچہ پانی اور مچھلی کے پیٹ کے اندھیرے میں ہی پکار اُٹھے:
{لَا اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظٰلِمِیْنَ} 1
اے اللہ! تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو ہر عیب سے پاک ہے، بے شک میںقصوروار ہوں۔
اللہ تعالیٰ نے ان کی دعا قبول کی اور غم سے نجات دے دی ، مچھلی کے پیٹ سے نکال کر میدان میں ڈال دیا اور اس پر ایک بیل دار درخت اُگا دیا۔
 حضرت یونس ؑکے اپنی قوم سے روانہ ہونے کے بعد اللہ تعالیٰ نے ان پر ایک بڑا سخت عذاب بھیجا، لیکن جب قوم نے دیکھا کہ عذاب آرہا ہے تو وہ سب میدان میں آکر اللہ سے استغفار اور توبہ کرنے لگے۔ اللہ تعالیٰ نے عذاب دور کردیا۔
 جب حضرت یونس ؑتندرست ہو کر دوبارہ قوم کے پاس آئے تو وہ ان کے انتظار میں تھے۔ چوںکہ انھوں نے اپنی آنکھوں سے عذاب کے آثار دیکھ لیے تھے، اس لیے سب کے سب ایمان لے آئے اور صدیوں تک خوب امن وچین سے رہے۔ اس طرح اللہ کاوعدہ پورا ہوا کہ جولوگ ایمان لائیں گے ان کو میں خوب رزق دوں گا اور برکتیں عطا کروں گا۔ چناںچہ یونس ؑکی قوم سے وہ تمام عذاب اور تکالیف دور ہوگئیں، جو حضرت یونس  ؑ کی بددعا اور ناراضگی کی وجہ سے ان پرمسلط 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter