Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

10 - 84
حضر ت نوح  ؑ ہمت نہ ہارے اور وہ برابر سمجھاتے رہے اور کہتے رہے کہ اے لوگو! اللہ سے معافی مانگو، وہ بڑا معاف کرنے والا ہے، وہ تم پر آسمان سے مینہ برسائے گا، تاکہ تم خوب اناج پیدا کرسکو ، اور اس کے ذریعے سے بڑے بڑے باغ پیدا کردے گا، ان میں نہریں جاری کردے گا۔ تمہیں مال ودولت دے گا اور بیٹے دے گا۔
 تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم خدا کو نہیں مانتے، حالاں کہ اس نے آسمان بنائے، چانداور سورج بنائے۔ اس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا اور پھر اسی مٹی میں مل کر ایک دن تم مٹی بن جائو گے اور پھر اللہ قیامت کے دن اسی مٹی سے تم کو دوبارہ زندہ کردے گا۔ لیکن لوگوں نے اپنے بتوں کو نہیں چھوڑا اور حضرت نوح ؑ سے کہنے لگے کہ ہم اپنے بتوں کو ہر گز نہیں چھوڑیں گے اور ہم تو تم کو اپنے جیسا ایک آدمی ہی دیکھتے ہیں اور تمہارا کہنا بھی صرف چند غریب لوگوں نے مانا اور ہم تو تم کو جھوٹا سمجھتے ہیں۔ حضرت نوح ؑنے کہا کہ اے میری قوم!میں تم کو جو نصیحت کرتاہوں اس کے بدلے میں تم سے کوئی مال ودولت نہیں چاہتا۔ اور جو غریب آدمی مسلمان ہوئے ہیں اور اللہ پر ایمان لائے ہیں ان کومیں اپنے پاس سے تمہارے کہنے سے نکالوں گا نہیں۔ اگر میں ان کو اپنے پاس سے نکال دوں تو خدا کے عذاب سے مجھے کون بچائے گا؟ اگر میں ایسا کروں گا تو بہت ناانصاف ہوجائوں گا۔ ان کی قوم کے لوگوں نے کہا: اے نوح! تم نے ہم سے جھگڑا بہت کرلیا، اگر تم سچے ہو تو جس عذاب سے تم ہم کو ڈراتے ہو وہ لے آئو۔ حضرت نوح ؑنے کہا کہ جب اللہ تعالیٰ چاہیں گے عذاب لے آئیں گے۔
اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح ؑ کو وحی کے ذریعے سے حکم بھیجا کہ تمہاری قوم میں جولوگ ایمان لاچکے ہیں ان کے علاوہ اور کوئی ایمان نہیں لائے گا، تم غم نہ کرو، ایک کشتی بنائو۔ حضرت نوح  ؑ نے خدا کے حکم کے مطابق کشتی بنانی شروع کی، تو جب ان کی قوم کے سردار اُن کے پاس سے گزرتے اور ان کو کشتی بناتے ہوئے دیکھتے تو ان کامذاق اُڑاتے۔ حضرت نوح  ؑ ان کے مذاق کے جواب میں کہتے کہ تم آج مذاق کرلو۔ کل جب تمہارے اوپر عذاب آئے گا تو اس وقت ہم تمہارا مذاق اُڑائیں گے۔
آخر اللہ تعالیٰ کاعذاب اس کے وعدے کے مطابق آیا، زمین سے پانی نکلنا شروع ہوا اور آسمان سے بارش برسنا شروع ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح  ؑکو حکم دیا کہ سب جانوروں کا ایک ایک جوڑا کشتی میں سوار کرلو اور جو لوگ تمہارے اوپر ایمان لائے ہیں یعنی مسلمان ہوگئے ہیں ان کو سوار کرلو۔ حضرت نوح  ؑنے اس کشتی میں سوار ہونے والوں سے کہا کہ اللہ تعالیٰ کانام لے کر اس کشتی میں سوار ہوجائو کہ اس کا چلنا، ٹھہرنا اسی کے ہاتھ میں ہے، اللہ تعالیٰ بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔
کشتی ان سب کو لے کر لہروں میں چلنے لگی تو اس وقت حضرت نوح  ؑنے اپنے بیٹے کنعان سے کہا:اے بیٹا! ہمارے ساتھ سوار ہوجائو اور کافروں کے ساتھ شریک مت ہو۔ اس نے کہا: میں کسی پہاڑ پر چڑھ جائوں گا اور وہ پانی سے بچالے گا۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter