کے ساتھ ساتھ قدیم و جدید سلفی علماء کی وقیع آراء اس کتاب کی جان ہیں ۔
کتاب اپنے موضوع پر نہایت عمدہ کوشش ہے، اس وقت ملک اور بیرونِ ملک تمباکو نوشی کے خلاف متعدد کوششیں ہورہی ہیں ، ایسے میں اس بُرائی کے خلاف اسلام کی صحیح نمائندگی کے لیے اس کتاب کو پیش کیا جاسکتاہے۔
کتاب میں تمباکو نوشی کے جواز میں جو کچھ کہا گیاہے اور جن علماء کے نام لیے گئے ہیں ،اگر اُس سے صرف یہ کہہ کر صرفِ نظر کرلیا جاتا کہ ان علماء کی یہ آراء اس وقت کی ہیں جب کہ تمباکونوشی کے مضر اثرات کا علم نہیں ہوا تھا توہمارے خیال میں بہتر تھا۔ اس وقت صرف اس کی بو کو ناپسند مان کر اس کو مکروہ قرار دیا گیاتھا۔اگر ان کے سامنے بھی مضر اثرات ظاہر ہوجاتے جو آج ظاہر ہورہے ہیں تو وہ بھی ہرگز اس کے جواز کا فتویٰ نہ دیتے۔
بہرحال!اپنے موضوع پر یہ نہایت عمدہ کتاب ہے۔ ضرورت ہے کہ اس کو زیادہ سے زیادہ عام کیا جائے تاکہ آج کی دنیا کو نشہ کی لت سے چھٹکارا دِلایا جاسکے اور جو کوششیں عالمی طور پر نشہ بندی کے تعلق سے ہورہی ہیں ان کو موثر بنایا جاسکے، تاکہ ملک و ملت کو تمباکونوشی سے ہونے والے نقصانات سے محفوظ رکھا جاسکے۔
تبصرہ بقلم مولانا رضاء اللہ عبدالکریم مدنی
جریدہ ’’ترجمان‘‘ شمارہ۶؍جمادی الاخریٰ ۱۴۲۳ھ
مطابق ۱۶؍اگست ۲۰۰۲ء
٭