تھیں، انھیں تمہارے لیے حلال کرتاہوں، میں تمہارے پاس رب کی نشانیاں لے کر آیاہوں۔تمہیں ایک رسول کی خوش خبری دیتاہوں جومیرے بعد آئے گا، اس کانام احمد ہوگا۔
اب تم اللہ سے ڈرو! میری بات مان لو اور اللہ تعالیٰ کی بندگی کرو۔حضرت عیسیٰ ؑپر جولوگ ان کی زندگی میں ایمان لائے انھیں حواری کہتے ہیں۔ انھوں نے آپ سے کہا کہ کیا آپ کے رب ایسا کرسکتے ہیں کہ ہم پر آسمان سے کچھ کھانا پکاپکایا نازل فرمادیں؟آپ نے فرمایا: اللہ سے ڈرو اور ایسے سوالات مت کرو اگر تم مؤمن ہو مگر انھوں نے جواب دیا کہ ہم اس دستر خوان سے کھا کر اپنے دل کااطمینان چاہتے ہیں، تاکہ آپ کی سچائی پر ہمیشہ گواہ رہیں ، جب ان لوگوں کا اصرار بڑھ گیا تو آپ نے یوں دعا کی:
{اللّٰھُمَّ رَبَّنَا اَنْزِلْ عَلَیْْنَا مَآئِدَۃً مِّنَ السَّمَاء ِ تَکُوْنُ لَنَا عِیْداً لِّأَوَّلِنَا وَآخِرِنَا وَاٰیَۃً مِّنْکَ ج وَارْزُقْنَا وَاَنتَ خَیْْرُالرَّازِقِیْنَo}1
یااللہ! ہم پر آسمان سے ایک خوان اتار دیجیے جو ہمارے لیے اور ہمارے اگلوں اور پچھلوں کے لیے ایک خوشی کاموقع بن جائے، اور آپ کی طرف سے ایک نشانی ہو۔ اور ہمیں یہ نعمت عطا فرماہی دیجیے، اور آپ سب سے بہتر عطا فرمانے والے ہیں۔
حضرت عیسیٰ ؑ بنی اسرائیل کونصیحت کرتے رہے۔ لوگوں نے ایک نہ مانی اور آپ کومارنے کی تدبیریں شروع کردیں۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ ؑ سے فرمایا: میں پہلے تجھے اپنی طرف اٹھالوں گا۔ پھر وفات دوں گا۔ اور میں ان کافر لوگوں کی تہمت سے تجھ کو پاک کرنے والا ہوں۔ جولوگ تیری بات مان لیں گے انھیں انکار کرنے والوں پر قیامت تک غالب رکھوں گا۔
دشمنوں کے جواب میں اللہ تعالیٰ کی تدبیر یہ تھی کہ حضرت عیسیٰ ؑکوزندہ آسمان پر اٹھا لیا اور ان کے ساتھیوں میں سے ایک کو ان کے ہم شکل بنادیا، جس کو انھوں نے سولی پر چڑھادیا اور یہ سمجھے کہ ہم نے عیسیٰ ؑ کو قتل کردیا ہے۔
وہ یہودی بڑے بے حیاتھے جنہوں نے حضرت مریم جیسی پاک دامن عورت پر الزام لگایا اور پھر یہ کہا کہ ہم نے اللہ کے رسول عیسیٰ بن مریم کو قتل کیا ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ان کو نہ کسی نے قتل کیا اور نہ سولی پر چڑھا یا،لیکن تدبیرِ حق نے ان کو شبہ میں ڈال دیا کہ اپنے ہی آدمی کو قتل کر کے خوش ہو بیٹھے، جب کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنی طرف اٹھالیا۔
حضرت عیسیٰ ؑ تمام عمر اپنی قوم سے یہی کہتے رہے کہ میں اللہ کابندہ ہوں ۔ اور عبادت کے لائق صرف ایک اللہ ہے، لیکن ان کے دنیا سے تشریف لے جانے کے بعد ان کی قوم یعنی عیسائی گمراہ ہوگئے اور کہنے لگے کہ حضرت عیسیٰ اللہ تعالیٰ کے بیٹے ہیں اور یوں کہنے لگے کہ خدا تین ہیں:
۱۔ ایک اللہ تعالیٰ ۔ ۲۔ ایک حضرت جبرئیل۔ ۳۔ ایک عیسیٰ مسیح۔
یہودی اور عیسائی دونوں نے اپنی نبی کو خدا بنا لیا یا ان کو خدا کامرتبہ دے دیا۔ کہیں مسلمان بھی اپنے نبی کو خدا نہ بنالیں،