Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

46 - 84
تھیں، انھیں تمہارے لیے حلال کرتاہوں، میں تمہارے پاس رب کی نشانیاں لے کر آیاہوں۔تمہیں ایک رسول کی خوش خبری دیتاہوں جومیرے بعد آئے گا، اس کانام احمد ہوگا۔
 اب تم اللہ سے ڈرو! میری بات مان لو اور اللہ تعالیٰ کی بندگی کرو۔حضرت عیسیٰ ؑپر جولوگ ان کی زندگی میں ایمان لائے انھیں حواری کہتے ہیں۔ انھوں نے آپ سے کہا کہ کیا آپ کے رب ایسا کرسکتے ہیں کہ ہم پر آسمان سے کچھ کھانا پکاپکایا نازل فرمادیں؟آپ نے فرمایا: اللہ سے ڈرو اور ایسے سوالات مت کرو اگر تم مؤمن ہو مگر انھوں نے جواب دیا کہ ہم اس دستر خوان سے کھا کر اپنے دل کااطمینان چاہتے ہیں، تاکہ آپ کی سچائی پر ہمیشہ گواہ رہیں ، جب ان لوگوں کا اصرار بڑھ گیا تو آپ نے یوں دعا کی:
{اللّٰھُمَّ رَبَّنَا اَنْزِلْ عَلَیْْنَا مَآئِدَۃً مِّنَ السَّمَاء ِ تَکُوْنُ لَنَا عِیْداً لِّأَوَّلِنَا وَآخِرِنَا وَاٰیَۃً مِّنْکَ ج وَارْزُقْنَا وَاَنتَ خَیْْرُالرَّازِقِیْنَo}1
یااللہ! ہم پر آسمان سے ایک خوان اتار دیجیے جو ہمارے لیے اور ہمارے اگلوں اور پچھلوں کے لیے ایک خوشی کاموقع بن جائے، اور آپ کی طرف سے ایک نشانی ہو۔ اور ہمیں یہ نعمت عطا فرماہی دیجیے، اور آپ سب سے بہتر عطا فرمانے والے ہیں۔
 حضرت عیسیٰ ؑ بنی اسرائیل کونصیحت کرتے رہے۔ لوگوں نے ایک نہ مانی اور آپ کومارنے کی تدبیریں شروع کردیں۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ  ؑ سے فرمایا: میں پہلے تجھے اپنی طرف اٹھالوں گا۔ پھر وفات دوں گا۔ اور میں ان کافر لوگوں کی تہمت سے تجھ کو پاک کرنے والا ہوں۔ جولوگ تیری بات مان لیں گے انھیں انکار کرنے والوں پر قیامت تک غالب رکھوں گا۔
دشمنوں کے جواب میں اللہ تعالیٰ کی تدبیر یہ تھی کہ حضرت عیسیٰ ؑکوزندہ آسمان پر اٹھا لیا اور ان کے ساتھیوں میں سے ایک کو ان کے ہم شکل بنادیا، جس کو انھوں نے سولی پر چڑھادیا اور یہ سمجھے کہ ہم نے عیسیٰ  ؑ کو قتل کردیا ہے۔
وہ یہودی بڑے بے حیاتھے جنہوں نے حضرت مریم جیسی پاک دامن عورت پر الزام لگایا اور پھر یہ کہا کہ ہم نے اللہ کے رسول عیسیٰ بن مریم کو قتل کیا ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ان کو نہ کسی نے قتل کیا اور نہ سولی پر چڑھا یا،لیکن تدبیرِ حق نے ان کو شبہ میں ڈال دیا کہ اپنے ہی آدمی کو قتل کر کے خوش ہو بیٹھے، جب کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنی طرف اٹھالیا۔ 
حضرت عیسیٰ  ؑ تمام عمر اپنی قوم سے یہی کہتے رہے کہ میں اللہ کابندہ ہوں ۔ اور عبادت کے لائق صرف ایک اللہ ہے، لیکن ان کے دنیا سے تشریف لے جانے کے بعد ان کی قوم یعنی عیسائی گمراہ ہوگئے اور کہنے لگے کہ حضرت عیسیٰ اللہ تعالیٰ کے بیٹے ہیں اور یوں کہنے لگے کہ خدا تین ہیں:
۱۔  ایک اللہ تعالیٰ ۔     ۲۔  ایک حضرت جبرئیل۔     ۳۔  ایک عیسیٰ مسیح۔
 یہودی اور عیسائی دونوں نے اپنی نبی کو خدا بنا لیا یا ان کو خدا کامرتبہ دے دیا۔ کہیں مسلمان بھی اپنے نبی کو خدا نہ بنالیں، 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter