Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

23 - 84
دیں، حضرت یوسف  ؑ نے اپنے گھرکاحال سنا تو بے تاب ہوگئے، ان سے رہانہ گیا اور انھوں نے اپنے بھائیوں سے کہا: تم جانتے ہو کہ تم نے یوسف اور اس کے بھائی کے ساتھ کیا کچھ کیا ہے؟ بھائیوں نے نہایت تعجب اور حیرانی کے ساتھ پوچھا کہ کہیں آپ ہی تو یوسف نہیں؟ آپ نے فرمایا:ہاں! میں ہی یوسف ہوں اور یہ میرا بھائی ہے، اللہ نے ہم پر بڑا احسان کیا ہے، بے شک جو شخص بھی نیک زندگی بسر کرتا ہے اور صبر سے کام لیتا ہے اللہ اس کابدلہ اس کو ضرور دیتا ہے۔ جب تمام بھائیوں کو یقین ہوگیاکہ جس کے دربار میں ہم اس وقت کھڑے ہیں وہ ہمارا بھائی یوسف ہے تو سب نے مل کر اپنے گناہوں کااقرار کیا، آپ نے فرمایا:تم کوئی فکر نہ کرو، تم پر کوئی الزام نہیں، اللہ تمہارے گناہوں کومعاف کرے، وہی سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے، جائو!میرا کُرتا میرے باپ کے چہرے پر ڈال دو، ان کی بینائی لوٹ آئے گی اور پھر سب کو یہاں لے آئو۔ اِدھر قافلہ مصر سے روانہ ہوا اور اُدھر حضرت یعقوب  ؑ نے اپنے گھر والوں کو یہ خوش خبری دی کہ مجھے یوسف کی بوآرہی ہے، انھوں نے سنا تو کہا: تمہارے سر پر ایک ہی خبط سوار ہے۔ آخر قافلہ آگیا اور اس نے حضر ت یوسف ؑکا کُرتا حضرت یعقوب  ؑ کے سامنے رکھ کر تمام حالات سنائے تو انھوں نے گھر والوں سے کہا: دیکھو! میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ میںجوکچھ جانتا ہوں وہ تم نہیں جانتے۔ آخر سب بیٹوں نے مل کر آپ سے گناہوں کی معافی مانگی اور مصر کوچل دیے۔ حضرت یوسف  ؑ سے ملاقات ہوئی تو انھوں نے ماں باپ کو اپنے پاس ٹھہرایااور کہا کہ اب آپ مصر میں امن اور آرام کے ساتھ رہیں، پھر ان کو اپنے ساتھ تخت پر بٹھایا، سب کے سب بھائی شاہی آداب بجالائے، آپ نے فرمایا:یہ میرے خواب کی تعبیر ہے، اللہ نے اس کو سچ کردکھایا، اس نے مجھ پر بڑا احسان کیا جو مجھے قید سے چھڑایا اوراللہ تعالیٰ آپ سب کو دیہات بیاباں سے یہاں لے آیا بعد اس کے کہشیطان نے میرے اورمیرے بھائیوں کے درمیان فساد ڈال دیا تھا۔ بے شک میرارب ہر چیز کی حکمت جانتا ہے۔ اے میرے پروردگار!تونے مجھے حکومت دی، باتوں کا مطلب سمجھایا۔ اے زمین وآسمان کے پیدا کرنے والے! توہی دنیا اور آخرت میں میرارکھوالا ہے، مجھے اس حالت میں دنیا سے اٹھا نا کہ میں تیرا فرماںبردار ہوں اورمجھے نیک بندوں کے ساتھ ملادینا۔غرض ایک عرصہ تک حضرت یوسف ؑ اللہ کے بتائے ہوئے قانون کے مطابق مصر میں حکومت کرتے ہوئے لوگوں کو اللہ کی طرف بلاتے رہے، برائیوں سے روکتے رہے، بھلائیوں کو پھیلاتے رہے۔ پورے ملک کو اچھا ئیوں سے بھر دیا، اور بالآخر اللہ کے پاس چلے گئے، یعنی آپ کی وفات ہوگئی اور آپ مصر ہی میں دفن ہیں۔
 بچو!حضرت یوسف  ؑ کوبھائیوں کی وجہ سے کیسی کیسی تکلیفیں اُٹھانی پڑیں۔ اندھیرے کنویں میں رہے، غلام بنے ، جیل خانہ میں رہے ، لیکن جب اللہ کی سب آزمایشیں پوری ہوگئیں اور اللہ تعالیٰ نے ان کومصر کاگویا بادشاہ بنادیا تو بھائیوں سے کوئی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter