Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

2 - 84
نشین ہوجائیں گی۔
مثلاً: استاد نے حضرت آدم  ؑ کاقصہ بچوں کے سامنے بیان کیا۔ پھر جب قرآن مجید میں حضرت آدم  ؑ کا نام پڑھے گا تو اس کے سامنے وہ تمام قصہ آجائے گا جو استاد نے بیان کیا ہے۔
 ایک طرف یہ جذبہ کار فرما تھا تو دوسری طرف اپنی نااہلیت اورمصروفیت ، آخر جذبہ غالب آیا اور باوجود نااہلی کے مقاصدِ بالا کو قلم کے ذریعہ سے مرتب کرنا شروع کردیا۔ ایک سال ہوگیا ، لیکن تکمیل نہ کرسکا۔ 
مولانا عبدالقیوم صاحب ندوی سے اپنے ان خیالات اور جذبات کااظہار کر کے جزوی مدد لی۔ مگر ایک طرف مصروفیات کی کثرت تھی تو دوسری طرف میرے سامنے اس اہم کام کی تکمیل میں پیش آنے والی مشکلات تھیں، اس وجہ سے اس سلسلہ میں قدم آگے نہ بڑھ سکا۔ آخر اس سال اللہ تعالیٰ نے حج کی توفیق دی۔ موقع کو غنیمت سمجھتے ہوئے اپنے ساتھ یہ اوراق بھی لیتا گیا، مکہ معظمہ میں فرصت نہ مل سکی۔ مدینہ طیبہ میں حضور سرورکائناتﷺکے سایۂ عاطفت میں الحمد للہ اس کومکمل کرلیا۔ اس سلسلہ میں حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی  ؒ کی کتاب’’ نشر الطیب فی ذکر النبی الحبیب‘‘ سے بھی مدد لی گئی۔
 اب یہ خوف دامن گیر تھاکہ اپنی نااہلی کے باوجود کتاب تو مکمل کرلی، لیکن اس میں اگر کچھ غلطیاں رہ گئیں تو لینے کے دینے پڑ جائیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے مدد فرمائی۔ مکہ معظمہ میں حضرت مولانا غلام حبیب صاحب نقشبندی سے ملاقات ہوچکی تھی، نظریں اُدھر گئیں اور ان سے نظر ثانی کی درخواست کی، انھوں نے بکمال مہربانی منظور فرمالیا۔ اس طرح حضور سرورکائنات ﷺ کے شہر مدینہ منورہ میں اللہ کی مدد سے یہ کتاب مکمل ہوئی، صرف حضورﷺ کاہی فیض اور رحمت سمجھتاہوں اور اس کا ثواب انہی کی روح پاک کوپہنچاتاہوںاور اس وقت لب پر یہ مصرعہ جاری ہے : 
گر  قبول  افتد  ز ہے  عزو شرف
ترجمہ: اگر قبول ہوجائے تو یہ ہمارے لیے بہت عزت وشراف کی بات ہے۔

٭ … ٭ … ٭
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter