۲۴۔ انگڑائی لینا۔
۲۵۔ عملِ قلیل یعنی تھوڑا ساکام کرنا۔
۲۶۔جوں کو پکڑنا اور مارنا مگر جب پریشان کرے تو مکروہ نہیں۔
۲۷۔ ناک اور منہ کو ڈھکنا۔
۲۸۔ منہ میں کوئی ایسی چیز رکھنا جو قراء تِ مسنونہ سے مانع ہو۔
۲۹۔ سجدہ صافہ کے پیچ پر یا تصویر پر کرنا۔
۳۰۔ بلاعذر صرف پیشانی پر سجدہ کرنا۔
فرض، واجب، سنت اور مستحب کی تعریفیں
فرض:
جو حکم دلیلِ قطعی سے ثابت ہو یعنی اس کے ثبوت میں کوئی شبہ نہ ہو۔ فرض کا مُنکر کافر اور بلاعذر چھوڑنے والا فاسق اور عذاب کا مستحق ہوتاہے۔ اس کی دو قسمیں ہیں: فرضِ عین اور فرضِ کفایہ۔
فرض عین وہ فرض ہے جس کا کرنا ہر شخص پرضروری ہو اور بلاعذر چھوڑنے والا فاسق اور گنہگار ہو۔ فرض کفایہ وہ فرض ہے جو ایک دو آدمیوں کے ادا کرنے سے سب کے ذمہ سے اتر جائے اور کوئی نہ کرے تو سب گنہگار ہوں ۔
واجب:
جو دلیل ظنی سے ثابت ہو اس کا انکار کرنے والا کافر نہیں ہوتا،البتہ بلاعذر چھوڑنے والا فاسق اور عذاب کا مستحق ہوتاہے۔
سنت:
جس چیز کو رسول اللہ w نے یا صحابہ v نے کیا یا کرنے کاحکم دیا ہو۔ پھر سُنّت کی دو قسمیں ہیں:سُنّتِ مؤکدہ اور غیر مؤکدہ۔