3 تکبیر اور اذان میں فرق:
تکبیر میں بھی وہ چیزیں مستحب ومکروہ ہیں جو اذان میں مستحب ومکروہ ہیں ، صرف ان چیزوں میں فرق ہے :
۱۔ تکبیر کہتے ہوئے کان میں انگلی نہ دینا۔
۲۔ تکبیر کے کلمات جلدی جلدی کہنا مستحب ہے۔
۳۔ تکبیر آہستہ اور اذان بلند آواز سے کہنا۔
رکعات
نماز شروع کرکے سبحانک اللّٰہم، الحمد اور سورت پڑھ کر جب ایک رکوع اور دو سجدے کرلیے ایک رکعت ہوگئی۔ اس کے بعد کھڑے ہوکر بسم اللہ، الحمد اور سورت پڑھ کر رکوع اور دوسجدے کرنے پر دوسری رکعت ہوجائے گی۔ اسی طرح تیسری اور چوتھی رکعت ہوتی ہے۔ لیکن فرضوں کی تیسری اور چوتھی رکعت میں صرف الحمد پڑھی جاتی ہے سورت نہیں پڑھی جاتی۔ سنّتوں اور نفلوں اور وتر کی ہر رکعت میں الحمد کے ساتھ سورت بھی پڑھی جاتی ہے۔
۱۔ فجر کی چار رکعت ہیں، اول دو رکعت سنّتِ مؤکدہ یعنی جن کا پڑھنا ضروری ہے ،پھر دو رکعت فرض۔
۲۔ظہر کی بارہ رکعتیں ہیں: اول چار رکعت سنت مؤکدہ، پھر چار رکعت فرض، پھر دو رکعت سنت مؤکدہ، پھر دو رکعت نفل۔
۳۔ عصرمیں چار رکعت فرض ہیں اور ان سے پہلے دو یا چار رکعت نفل پڑھنا مستحب ہے۔
۴۔ مغرب میں تین رکعت اوّل فرض پڑھی جاتی ہیں ،اس کے بعد دو رکعت سنّت مؤکدہ ، پھر دو نفل یا چھ نفل ان کو صلوٰۃُ الاوّابین کہتے ہیں۔
۵۔ عشاء میں اول چار سنتیں پڑھنا مستحب ہے، پھر چار فرض، پھر دو سنّت مؤکدہ، پھر دو نفل، پھر تین وتر واجب ،پھر دو نفل۔
۶۔ نمازِ جمعہ میں اوّل چار سنتیں مؤکدہ، پھر دو فرض امام کے ساتھ، اس کے بعد چار سنتیں مؤکدہ ایک سلام سے ،پھر دو سنّتِ مؤکدہ، پھر دو نفل ۔
۷۔ نمازِ عیدین دو رکعت بہ نیت واجب۔
نماز میں جو چیزیں پڑھی جاتی ہیں