2 قیام یعنی کھڑا ہونا:
جس شخص کو کھڑے ہوکر نماز پڑھنے کی طاقت ہے اس کے لیے کھڑا ہونا فرض ہے۔ ہاںجو کسی عذر کی وجہ سے کھڑانہ ہوسکتا ہو اس کے لیے بیٹھ کر یا لیٹ کر نماز پڑھنا جائز ہے۔ فرض اور واجب نماز میںاتنا قیام فرض ہے کہ جس میں فرض قراء ت پڑھی جاسکے۔
نفل نماز میں قیام فرض نہیں ہے بلاعذر بھی بیٹھ کر پڑھنا جائز ہے لیکن آدھا ثواب ملتاہے۔
3 قراء ت:
نماز میں کم از کم ایک آیت پڑھنا فرض ہے اور سورئہ فاتحہ پڑھنا واجب ہے ۔ اور فرض کی پہلی دو رکعتوں اور نماز وتراورسنت اور نفل کی تمام رکعتوں میں سورئہ فاتحہ کے بعد کوئی اور سورت یا بڑی ایک آیت یا چھوٹی تین آیتیں بھی پڑھنا واجب ہے۔ اور فرض کی تیسری اور چوتھی رکعت کے علاوہ واجب، سنت اور نفل کی ہر رکعت میں فاتحہ پڑھنا واجب ہے۔ اگر کسی کو ایک آیت بھی یاد نہ ہو اور نماز پڑھے تو سبحان اللہ یاالحمدللہ قراء ت کی جگہ پڑھ لے ،مگر بہت جلدقرآن کی کوئی سورت یا کوئی آیت فرض کی مقدار یادکرلینا فرض ہے اورواجب کی مقدار یادکرنا واجب ہے، فرض اور واجب کی مقدار اگر قرآن شریف سے یاد نہ کرے گا تو سخت گنہگار ہوگا۔
امام کومغرب اور عشاء کی پہلی دو رکعتوں میںاور فجر، جمعہ ،عیدین اور تراویح ووتر کی تمام رکعتوں میںآواز سے پڑھنا واجب ہے۔ ظہر،عصر میںامام کو اور تنہا پڑھنے والے کو بھی قراء ت آہستہ کرنی چاہیے ،زور سے پڑھنے کا ادنیٰ درجہ یہ ہے کہ اپنی آواز پاس والے شخص کے کان میںپہنچ سکے۔
4 رکوع:
رکوع کے معنی جھکنا۔ نماز میں قراء ت کے بعد اتنا جھکنا فرض ہے کہ ہاتھ گھٹنوں تک پہنچ جائیں ۔ اورمسنون اتنا جھکنا ہے کہ سر اور کمر برابر ہوجائے اور ہاتھ پسلیوں سے جدا رہیں اور گھٹنوں کو دونوں ہاتھوں سے پکڑلے۔