صاحبِ ترتیب:
جس شخص کی کوئی نماز قضا نہیں ہوئی تھی یا ہوئی تھی مگر ادا کرلی یا چھ نمازوں سے کم ایک یا دو یا تین یا چار یا پانچ نمازیں قضا اس کے ذمہ ہیں تو ایسے شخص کو صاحبِ ترتیب کہتے ہیں۔ یعنی جب تک وہ قضا نماز ترتیب وار نہ پڑھ لے اس وقت تک اس کی دوسری نماز نہ ہوگی، ہاں اگر قضا پڑھنی بھول جائے یا وقت اتنا تنگ ہے کہ قضا نماز پڑھے گا تو اس وقت کی ادا نماز قضا ہوجائے گی تو اس صورت میں پہلے ادا پڑھے ا سکے بعد قضا پڑھے۔ اور جس کے ذمہ چھ نمازیں قضا ہوں اس کے لیے ترتیب ضروری نہیں ہے وہ جس طرح چاہے پڑھ سکتاہے۔ جس کے وتر قضا ہوجائیں وہ بلاوتر ادا کئے فجر کی نماز نہ پڑھے اس میں بھی ترتیب ضروری ہے۔
کون کون سی نماز کی قضا پڑھی جاتی ہے؟
قضا صرف فرض نمازوں اور وتر کی پڑھی جاتی ہے، سنتوں کی قضا نہیں ہے۔ البتہ اگر فجر کی نماز قضا ہوجائے تو اگر دوپہر سے پہلے پہلے قضا پڑھے تو سنت اور فرض دونوں کی قضا پڑھے، اور اگر دوپہر کے بعد قضا پڑھے تو فقط دو رکعت فرض قضا پڑھے، ہاں اگر فجر کی سنتیں وقت کے تنگ ہونے کی وجہ سے رہ گئیں تھیں تو سورج اونچا ہونے کے بعد دوپہر سے پہلے پہلے پڑھ لے۔
سوالات
۱۔ قضا کسے کہتے ہیں؟
۲۔ صاحبِ ترتیب کسے کہتے ہیں؟
۳۔ کون کون سی نمازوں کی قضا ہے؟
سجدئہ سہو:
سہو کے معنی بھول جانا۔ کبھی کبھی نماز میں کمی یا زیادتی ہوکر نقصان آجاتاہے۔ بعضے نقصان ایسے ہیں کہ ان کو پورا کرنے