نمازِ جنازہ:
مسلمان میّت کی نماز فرضِ کفایہ ہے۔ اگر ایک دو آدمی پڑھ لیں گے تو سب کے ذمّہ سے فرض ادا ہوجائے گا ورنہ سب گنہگار ہوں گے۔ اس نماز میں رکوع ،سجدہ نہیں ہوتا۔ اس میں دو چیزیں فرض ہیں: اول چار مرتبہ اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہنا، ہر تکبیر ایک رکعت کے قائم مقام ہے۔ دوسرے قیام یعنی کھڑے ہوکر نماز جنازہ پڑھنا۔ تین چیزیں اس میں مسنون ہیں:ـ ۱۔ ثنا یعنی اللہ تعالیٰ کی تعریف کرنا۔ ۲۔ درود پڑھنا۔میت کے لیے دعا کرنا۔جماعت اس میں شرط نہیں ہے، ایک آدمی بھی پڑھ سکتاہے اگر اور کوئی نہ ہو۔
نماز جنازہ کی شرطیں:
۱۔ میّت کا مسلمان ہونا۔
۲۔ میّت کا پاک ہونا۔
۳۔ کفن پاک ہونا۔
۴۔ میّت کا ستر ڈھکاہوا ہونا۔
۵۔ میّت کا نماز پڑھنے والے کے سامنے رکھا ہوا ہونا۔
یہ شرطیں تو میّت کے متعلق تھیں اور نماز پڑھنے والے کے لیے وقت کے سوا باقی تمام شرطیں وہی ہیں جو نماز کی شرطیں ہیں۔ اور جن چیزوں سے نماز فاسد ہوجاتی ہے ان سے نماز جنازہ بھی فاسد ہوجاتی ہے ،صرف یہ فرق ہے کہ نماز جنازہ میں قہقہہ مارکر ہنسنے سے وضو نہیں ٹوٹتا اور عورت کے برابر کھڑا ہونے سے نماز جنازہ فاسد نہیں ہوتی۔
نمازِ جنازہ کی ترکیب:
نماز جنازہ کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ میّت کو آگے رکھ کر امام اس کے سینے کے برابر کھڑا ہوجائے ،اس کے پیچھے اور لوگ صفیں بناکر کھڑے ہوجائیں۔ تین یا پانچ یا سات صفیں کرنا بہتر ہے۔ اور اس طرح نیّت کریں: نماز پڑھتاہوں میں اس جنازے کی اللہ تعالیٰ کے واسطے اور دعا اس میّت کے واسطے۔ پھر دونوں ہاتھ مثل تکبیر تحریمہ کے کانوں تک اٹھاکر ایک