بلکہ غیر مردوں کے سامنے کھلے منہ آنا ناجائز ہے۔ اگر کسی کے پاس کپڑا بالکل نہ ہو تو کسی چیز سے بدن کو ڈھانکے مثلاً ٹاٹ، درختوں کے پتّے وغیرہ۔ اورجب کچھ بھی نہ ملے تو ننگا بیٹھ کر نماز پڑھے اور رکوع سجدہ اشارہ سے کرے۔
5 وقت:
نماز کے لیے جو وقت شریعت نے مقرر کیا ہے اس وقت میں نماز پڑھنا ضروری ہے۔ اس وقت سے پہلے اگر پڑھی جائے گی تو نماز نہ ہوگی ،اور اس کے بعد پڑھنے سے ادا نہ ہوگی بلکہ قضا ہوگی۔ (نماز کے اوقات پہلے ص نمبر ۲۳ پر بیان کیے جاچکے ہیں)
6 استقبالِ قبلہ:
قبلہ کی طرف منہ کرنے کو استقبال قبلہ کہتے ہیں۔ نماز پڑھتے وقت ضروری ہے کہ نمازی کا منہ قبلہ کی طرف ہو۔ قبلہ خانۂ کعبہ کو کہتے ہیں جو ملکِ عرب کے شہر مکہ معظمہ میں ایک کوٹھا بنا ہوا ہے، اس کے چاروں طرف بہت بڑی مسجد بنی ہے، اس کی طرف تمام عالَم کے مسلمان منہ کرکے نماز پڑھتے ہیں اس مسجد کانام مسجد ِحرام ہے۔
7 نیت:
نیت دل سے ارادہ کرنے کو کہتے ہیں۔ نماز کے لیے یہ بھی شرط ہے کہ جو نماز پڑھنا چاہے مثلاً ظہر کی نماز پڑھنی ہے تو یہ ارادہ کرے کہ آج کی ظہر کی نماز پڑھتا ہوں۔ اگر قضا نماز ہوتو یہ ارادہ کرے کہ فلاں دن کی ظہر کی قضا نماز پڑھتاہوں۔ اگر امام کے پیچھے ہوتو اس کی بھی نیت کرے۔ زبان سے نیت کے الفاظ کا کہنا ضروری نہیں ہے۔ نفل ،سنّت کے لیے اتنی نیت کافی ہے کہ نفل نمازپڑھتاہوں۔
سوالات
۱۔ نماز کے شرائط کتنے ہیں؟
۲۔ نیت کامطلب کیا ہے؟