جب کوئی مرنے لگے توپاس والے کو کیا کرناچاہیے؟
جب کوئی آدمی مرنے لگے تو اس کو داہنی کروٹ پر لٹاکر منہ قبلہ کی طرف کردو یا چت لٹاکر پاؤں قبلہ کی طرف کردو اور اس کے پاس بیٹھ کر آواز سے کلمہ پڑھو تاکہ تمہارے کلمے کو سن کر وہ بھی کلمہ پڑھ لے اس کو کلمہ پڑھنے کاحکم نہ کرو، نہ معلوم اس وقت تکلیف میں زبان سے کیا کلمہ نکل جائے جب ایک دفعہ وہ کلمہ پڑھ لے بس تم خاموش ہوجاؤ اس کی کوشش نہ کرو کہ کلمہ جاری رہے اورکلمہ پڑھتے پڑھتے دم نکلے ، ہاں اگر کوئی بات چیت اس کے بعد کرے تو پھر کلمہ پڑھو تاکہ آخری کلام اس کا کلمہ ہوجائے۔
موت کی علامتیں:
جب سانس اُکھڑ جائے اور جلدی جلدی چلنے لگے، ٹانگیں کھڑی نہ ہوسکیں، ناک ٹیڑھی ہوجائے ،کنپٹیاں بیٹھ جائیں تو سمجھنا چاہیے کہ نزع کی حالت ہے اور موت قریب ہے ۔اس وقت کلمہ آواز سے پڑھنا شروع کرو اور سورئہ یسین پاس بیٹھ کر اس کو سناؤ اس سے موت کی سختی کم ہوتی ہے۔ مرنے والے کے پاس اس وقت دنیا کی باتیں نہ کرو، بال بچوں کو اور جس چیز سے زیادہ محبت ہو سامنے نہ لاؤ۔
جب انسان مرجائے تو اس کے سب اعضا درست کردو، دونوں ہاتھ برابر رکھ دو سینے پر نہ رکھو ،اور ایک کپڑا لے کر ٹھوڑی کے نیچے کو دونوں جانب سے نکال کر سر پر لیجاکر گرہ لگادو تاکہ منہ بند ہوجائے کھلا نہ رہے۔آنکھیں بند کردو۔ دونوں پیر کے انگوٹھے ملاکر باندھ دو تاکہ ٹانگیں نہ پھیلیں۔ اوپر چادر ڈالدو۔ آنکھیں بند کرتے وقت یہ دعا پڑھو: بِسْمِ اللّٰہِ وَعَلٰی مِلَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ مُردے کے پاس لَوْبان وغیرہ سُلگا دو، اورجب تک مردے کو غسل نہ دیاجائے اس کے پاس قرآن شریف نہ پڑھاجائے۔