کون سی نمازوں میں جماعت سُنَّتِ مؤکدہ ہے؟
تمام فرض نمازوں میں جماعت سُنَّتِ مؤکدہ ہے۔ نماز تراویح میں سُنَّتِ کفایہ ہے۔ تمام رمضان شریف میں وتر کی جماعت مُسْتَحب ہے۔
امام کس کو بنانا چاہیے؟
جوشخص عاقل ،بالغ ہو اور نماز کے مسائل سے واقف ہو، قرآن مجید اچھا پڑھتا ہو، نیک ہو اس کو امام بنانا چاہیے۔ نابالغ کے پیچھے نماز نہیں ہوتی۔ بدعتی، فاسق، جاہل ،گنوار اورجواندھا احتیاط نہ کرتاہو، اِدھر اُدھر پھرتاہو اورحرامی کو امام بنانا مکروہ ہے۔ عورت کے پیچھے مرد کی نماز نہیں ہوتی۔
سوالات
۱۔جماعت کے فائدے بیان کرو۔
۲۔ امام کسے کہتے ہیں؟
۳۔ جماعت کے چھوڑنے کے عذر کیاکیاہیں؟
نمازِ وتر:
نماز وتر واجب ہے اس کے پڑھنے کی تاکید فرض نماز کی طرح آئی ہے۔ اگر چھوٹ جائے تو اس کی قضا واجب ہے اور بلاعذر قصداً چھوڑنا بڑا گناہ ہے۔ نماز وتر کی تین رکعتیں ہیں، دورکعت پڑھ کر قعدہ کیاجاتاہے اورالتحیات پڑھ کر کھڑے ہوجاتے ہیں۔ پھر کھڑے ہوکر سورئہ فاتحہ اور سورت پڑھتے ہیں ،اس کے بعد کانوں تک دونوں ہاتھ اٹھاتے ہیں اور اَللّٰہُ أَکْبَرُکہہ کر پھر دونوں ہاتھ باندھ کر دعائے قنوت آہستہ پڑھتے ہیں ، پھر دعائے قنوت پڑھ کر رکوع کرکے باقی نماز حسب قاعدہ پوری کرلیتے ہیں۔ دعائے قنوت پڑھنی واجب ہے اگر وہ یاد نہ ہو تو رَبَّنَا اٰتِنَا فِيالدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّفِي الْآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ یَا رَبِّ، یَارَبِّ، یَا رَبِّ پڑھ لیاجائے۔ اور اگر بھول کر رکوع میں چلاجائے تو پھر کھڑا ہوکر نہ پڑھے سجدئہ سہو کرلے۔