کرنے کا ذریعہ ہے اور گزشتہ گناہوں کا کفارہ ہے اور آئندہ گناہوں سے روکنے والا ہے۔ تہجّد میں دو رکعت سے آٹھ رکعت تک پڑھنا مسنون ہے۔
نمازِاستسقا:
استسقا کے معنی پانی طلب کرنا اور شرعاخاص طریقہ سے بارش کی دعا مانگنا۔ جب بارش بند ہوجائے اور لوگ پانی کی کمی سے تنگ ہوجائیں اور نہریں، نالے، کنوئیںنہ ہوں یا ہوں لیکن انسانوں اور جانوروں اورکھیتوں کے لیے ان کا پانی کافی نہ ہو توپھر نمازِ استسقا پڑھی جائے۔ اگر پانی ان کا کافی ہو تو بلاضرورت نمازِ استسقا نہ پڑھی جائے۔
نمازِ اِسْتِسْقَا کاطریقہ:
استسقاکی حقیقت دعا اور استغفار ہے، لہٰذا جب بارش کی کمی ہو تو لوگوں کو استغفار اور توبہ کی کثرت کرنی چاہیے ، زکوٰۃ ادا کرنی چاہیے، دوسروں کے حقوق ادا کرنے چاہئیں اور دل سے اللہ تعالیٰ سے دعا کرنی چاہیے، اللہ تعالیٰ دعا قبول فرمائیں گے اور رحمت کی بارش برسائیں گے۔ اور مستحب طریقہ یہ ہے کہ پہلے تین روزے رکھیں، صدقہ کریں، چوتھے روز تمام مسلمان مع بچوں اور بوڑھوں اور جانوروں کے پاپیادہ نہایت خشوع اور عاجزی کے ساتھ معمولی لباس میں جنگل میں جائیں اور توبہ کریں۔ اہلِ حقوق کے حقوق اداکریں، اپنے ساتھ کسی کافر کو نہ لے جائیں۔ پھر دورکعت نفل بلااذان وتکبیر کے جماعت کے ساتھ پڑھیں، امام آواز کے ساتھ قراء ت کرے۔ نماز کے بعد دوخطبے پڑھے جس طرح عید کے روز پڑھتا ہے۔ پھر امام قبلہ کی طرف منہ کرکے کھڑا ہوجائے اور دونوں ہاتھ اٹھاکر اللہ تعالیٰ سے بارش کی دعا کرے اور سب لوگ بھی دعا کریں اور امام کی دعا پر آمین کہیں۔ تین روز متواتر ایسا ہی کریں، تین روز سے زیادہ نہ کریں۔ اگر نمازِ استسقا کے لیے نکلنے سے پہلے بارش ہوجائے تو پھر بھی اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کے لیے نکلیں۔
اِسْتِسْقا کی دعاء: