۲۔ ان ہی رکعات میں سورئہ فاتحہ کو یا اس کے اکثر حصہ کو پے درپے مکرر پڑھنا۔
۳۔سورئہ فاتحہ سے پہلے سورت پڑھنا۔
۴۔ تعدیل ارکان بھول جانا۔
۵۔ پہلا قعدہ بھول جانا۔
۶۔ دو رکوع کرنا۔
۷۔ تین سجدے کرنا۔
۸۔ قعدئہ اولیٰ یاقعدئہ اخیرہ میں التحیات چھوٹ جانا۔
۹۔ قعدئہ اولیٰ میں التحیات کے بعد درود اللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ تک پڑھ جانا یا اتنی دیرخاموش بیٹھا رہنا۔
۱۰۔ جہری نماز میں امام کا آہستہ قراء ت کرنا۔
۱۱۔ سرّی نماز میںامام کاجہر کرنا۔
۱۲۔ التحیات کی جگہ الحمد یا اور کوئی چیز پڑھنا۔
سوالات
۱۔ سجدئہ سہو کا کیا طریقہ ہے؟
۲۔ سجدئہ سہو کن چیزوں سے واجب ہوتاہے؟
۳۔ سجدئہ سہو کسے کہتے ہیں؟
سجدئہ تلاوت:
تلاوت کے معنی پڑھنے کے ہیں۔ قرآن شریف میں چودہ آیات ایسی ہیں کہ ان کو پڑھنے یا کسی کو پڑھتے ہوئے سننے سے سجدہ کرنا واجب ہوتاہے۔ ان آیتوں پر قرآن شریف کے حاشیہ پر السجدہ لکھا ہوتاہے۔ اگر نماز میں سجدہ کی آیت پڑھی جائے تو نماز ہی میں سجدہ کرے، جس طرح نماز کا سجدہ ہوتاہے اسی طرح سجدئہ تلاوت ہوتاہے ۔اور نماز سے باہر سجدہ کرنے کابہتر طریقہ یہ ہے کہ کھڑا ہوکر تکبیر کہہ کر سجدہ کرے اورپھر تکبیر کہتاہوا کھڑا ہوجائے۔ جو شرائط نماز کی ہیں وہی سجدہ تلاوت کی ہیں یعنی بدن، کپڑا اور جگہ کاپاک ہونا، ستر ڈھانکنا، قبلہ کی طرف منہ کرنا، سجدئہ تلاوت کی نیت کرنا۔