ہوگا۔ اگرمسجد میں تراویح کی جماعت نہ ہوتی ہو تو سب گنہگار ہوں گے۔
نمازِ تراویح کا وقت:
نمازِ تراویح کا وقت نمازِ عشاء کے بعد سے فجر تک ہے۔ نمازِ وتر سے پہلے بھی اور اس کے بعد بھی تراویح کا وقت ہے۔ یعنی اگر کسی کی کچھ تراویح رہ گئیں اور وترکی جماعت ہونے لگی تو وتر میں شریک ہوجائے اور وتر کے بعد تراویح پوری کرلے۔ نمازِ تراویح کی بیس رکعتیں دس سلاموں کے ساتھ مسنون ہیں یعنی دو دو رکعتوں کی نیت کرے۔ اور ہر ترویحہ یعنی چار رکعت کے بعد تھوڑی دیر آرام لینا مستحب ہے۔ جب درمیان میں آرام کے لیے بیٹھے تو اختیار ہے کہ خاموش رہے یا قرآن مجید آہستہ پڑھے یا تسبیح پڑھے یا اکیلا نفل پڑھ لے یا ترویحہ میں بیٹھ کر یہ تسبیح پڑھے:
سُبْحَانَ ذِي الْمُلْکِ وَالْمَلَکُوْتِ۔ سُبْحَانَ ذِي الْعِزَّۃِ وَالْعَظْمَۃِ وَالْہَیْبَۃِ وَالْقُدْرَۃِ وَالْکِبْرِیَائِ وَالْجَبَرُوْتِ۔ سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْحَيِّ الَّذِيْ لَا یَنَامُ وَلَا یَمُوْتُ سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّنَا وَرَبُّ الْمَلٰئِکَۃِ وَالرُّوْحِ اَللّٰہُمَّ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیْرُ یَا مُجِیْرُ یَا مُجِیْرُ۔
پاکی بیان کرتاہوں میں عالم ارواح اورعالم اجسام والے کی، پاک ہے عزت اور عظمت والا اورہیبت اور قدرت اور بڑائی اور غلبہ والا۔ پاک ہے وہ بادشاہ جو زندہ ہے جو نہ سوتاہے اورنہ مرتاہے،بڑا پاک ہے، نہایت پاک ہے۔ ہمارا ربّ اور فرشتوں اور روحوں کا رب ہے۔ اے اللہ !ہم کو عذاب سے بچا۔ اے بچانے والے! اے بچانے والے! اے بچانے والے!
ختم قرآن شریف:
نمازِ تراویح میں ایک مرتبہ قرآن مجیدختم کرناسنت ہے اور دومرتبہ افضل اور تین مرتبہ اس سے زیادہ افضل ہے لیکن دومرتبہ اور تین مرتبہ ختم کرنا اس وقت افضل ہے کہ جب مقتدیوں کو ناگوارنہ ہو۔ ہاں ایک مرتبہ ختم کرنے میں مقتدیوں کی ناگواری کالحاظ نہ کیاجائے۔ نمازِ تراویح کوباوجود کھڑے ہونے کی طاقت کے بیٹھ کر پڑھنا مکروہ ہے بعض لوگ رکعت کے شروع میں شریک نہیں ہوتے بیٹھے رہتے ہیں جب امام رکوع کرتاہے تو رکوع میں شریک ہوجاتے ہیں، ایسا کرنا مکروہ ہے۔