جب نرم دوپہر ہوجائے اور دھوپ ذرا تیز ہوجائے یعنی تقریباً دس گیارہ بجے دن کے اس وقت دو رکعت سے لے کر بارہ رکعت تک نفل پڑھنے کا بھی بڑا ثواب ہے۔ رسول اللہw نے فرمایا کہ انسان کے بد ن میں تین سو ساٹھ جوڑ ہیں، ہر جوڑ کا انسان کو صدقہ ادا کرنا چاہیے، کسی نے عرض کیا: یارسول اللہ! اتنا صدقہ کون ادا کرسکتاہے؟ آپ نے فرمایا: کہ ہر نیک کام کا صدقہ ہے اور چاشت کے وقت دو رکعتیں ان سب کی طرف سے صدقہ ہوسکتی ہیں۔ اوربہت سی روایات اس کی فضیلت میں آئی ہیں۔
نماز تحیّۃُ الوضو:
جب انسان وضو کرے اور وقت مکروہ نہ ہو تو دورکعت وضو کے بعد پڑھنے کا بہت ثواب ہے، اس کو تحیّۃُ الوضو کہتے ہیں۔
نماز تحیۃ المسجد:
جو شخص مسجد میں داخل ہو اور مکروہ وقت نہ ہو تو اس کو مسجد کی تعظیم کے لیے دو رکعت نماز پڑھنا مستحب ہے۔ مسجد چونکہ خدا کا گھر ہے اس لیے اس کی تعظیم اللہ کی تعظیم ہے۔ اگر کوئی شخص مسجد میں کئی مرتبہ جائے تو کم از کم ایک مرتبہ تحیۃ المسجد پڑھ لے۔
نما زتہجّد:
تہجد کی نماز کی احادیث میں بہت خوبیاں بیان کی گئی ہیں اور رسول اللہ w نے اس کی بہت ترغیب دی ہے اور بعض عُلَمَا نے نمازِ تہجد کو سنّتِ مؤکدہ کہا ہے ،اس لیے خود بھی تہجّد کا حتی الوسع اہتمام کرنا چاہیے اور اپنے گھر والوں کو بھی اسکی ترغیب دینی چاہیے۔
رسول اللہ w نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم فرمائیں جو رات کو اٹھ کر نماز پڑھتاہے اور اپنی بیوی کو بھی اٹھاتاہے کہ وہ نماز پڑھے ،اگر وہ نہیں اٹھتی تو اس کے منہ پر پانی کا چھینٹادیتاہے۔ اوراللہ تعالیٰ ایسی عورت پر رحم فرمائے کہ رات کو اٹھ کر نماز پڑھتی ہے اور اپنے شوہر کو جگاتی ہے ،اور خاوند نہیں اٹھتا تو اس کے منھ پر پانی چھڑک کراُٹھاتی ہے۔ دوسری روایت میں ہے کہ رات کے اٹھنے کا اہتمام کرو یہ تم سے پہلے نیک لوگوں کا طریقہ ہے اور تمہارے ربّ کی طرف قرب حاصل