سُنَّتِ مؤکدہ اگر اطمینان کی حالت ہو جلدی نہ ہو تو پڑھ لے ورنہ چھوڑسکتاہے۔
جب تک سفر کرتارہے اورکسی شہر یاقصبہ یاگاؤں میں پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت نہ ہو، اس وقت تک نماز قصر کرتارہے۔ اور جب کسی جگہ پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت کرلی تو نیت کرتے ہی مقیم ہوجائے گااور سب نمازیں پوری پڑھنی ہوں گی۔ اگرکسی جگہ مسافر پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کی نیّت کرتارہے تو وہ مسافر ہی رہے گا۔ ایسے پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت تو نہیں کی مگر آج کل کرتے کرتے پندرہ دن یازیادہ ہوگئے تو نمازقصر ہی پڑھناہوگی خواہ کتنے ہی دن گزر جائیں۔ مسافرجب اپنے وطن کی آبادی میں داخل ہوجائے توپھر پوری نماز پڑھے۔
ریل اورجہاز وغیرہ میں نمازپڑھناـ:
چلتی ریل، جہاز اورکشتی میں نمازپڑھنا جائز ہے اور کھڑا ہوکر پڑھ سکے تو کھڑا ہوکر پڑھ لے، اگر کھڑے ہوکر چکر آتاہے یاگرنے کاڈر ہے تو بیٹھ کر پڑھ لے، لیکن نماز میں رخ قبلہ کی طرف رکھناضروری ہے۔ اگرریل یاجہاز دوسری طرف کوپھر جائے تونمازی کواپنامنہ فوراً قبلہ کی طرف کرلینا چاہیے ورنہ نماز نہ ہوگی۔ہوائی جہاز میں نماز پڑھنی جائز ہے، اس میں بھی جب قبلہ بدل جائے توقبلہ کی طرف منہ کرلے۔
سوالات
۱۔ شریعت میں مسافر کسے کہتے ہیں؟
۲۔ قصرکاکیامطلب ہے؟
۳۔ اسٹیشن پرمسافرپوری نماز پڑھے یاقصر کرلے؟
نمازِجمعہ:
جمعہ کی نماز آزاد، بالغ، عاقل، تندرست، مقیم مرد پرفرض ہے۔ نابالغ، دیوانہ، اندھا، اپاہج، معذور، مسافر اور عورت پرجمعہ کی نماز فرض نہیں ہے، لیکن مسافر، اندھا، اپاہج، عورت اور بیمار اگر نماز جمعہ میں شریک ہوجائیں گے تو ان کی نماز درست ہوجائے گی اور ظہر کا فرض ان کے ذمہ سے ساقط ہوجائے گا۔ جن لوگوں پر نمازِجمعہ فرض ہے ان کو اس کا خاص